مہاراشٹرا

چیف منسٹر شنڈے کا ”آیا رے آیا غدار آیا“ کے نعروں سے استقبال

جیسے ہی چیف منسٹر اور شنڈے گروپ کے دیگر ارکان اسمبلی کی آمد شروع ہوئی، اپوزیشن ارکان نے ان کا ”50کھوکھے (50کروڑ)، یکدم او کے“ اور ”آیا رے آیا غدار آیا“ کے فلک شگاف نعروں سے استقبال کیا۔

ممبئی: چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے اور بی جے پی کے ڈپٹی چیف منسٹر دیویندر پھڈنویس کے حکمراں اتحاد کو اسمبلی کے مانسون اجلاس کے پہلے دن اپوزیشن این سی پی، کانگریس اور شیوسینا کے تلخ رویہ کا مزہ چکھنا پڑا۔

اپوزیشن قائدین اور ارکان اسمبلی کی اکثریت نے ودھان بھون کی سیڑھیوں پر پُرزور احتجاج کیا جو اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈس اور پوسٹرس تھامے ہوئے تھے جن پر حکومت کی تنقید اور مذمت کی گئی۔

جیسے ہی چیف منسٹر اور شنڈے گروپ کے دیگر ارکان اسمبلی کی آمد شروع ہوئی، اپوزیشن ارکان نے ان کا ”50کھوکھے (50کروڑ)، یکدم او کے“ اور ”آیا رے آیا غدار آیا“ کے فلک شگاف نعروں سے استقبال کیا۔

اپوزیشن ان نعروں کے ذریعہ دراصل ہر رکن اسمبلی کی قیمت خرید کے مبینہ شبہات کا اظہار کررہی تھی جن کی بغاوت کی وجہ سے 29/ جون کو چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے کی مہاوکاس اگھاڑی حکومت گرگئی تھی اور شنڈے اور پھڈنویس نے 30/ جون کو حلف لیا تھا۔

انہوں نے حکومت کی مذمت کرتے ہوئے شنڈے گروپ اور بی جے پی کے ارکان اسمبلی کے گزرنے کے دوران ”ای ڈی سرکار ہائے ہائے“ اور ”غدار سرکار ہائے ہائے“ کے نعرے بھی بلند کیے۔

واضح رہے کہ یہ جارحانہ احتجاج ایسے وقت کیا گیا جب قبل ازیں اپوزیشن نے منگل کی شام شنڈے کی روایتی چائے پارٹی کا بائیکاٹ کیا۔کچھ اپوزیشن ارکان کو تختیاں پکڑے ہوئے دیکھا گیا جن پر شنڈے پھڈنویس کی حکومت کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھائے گئے۔