سنگاریڈی جیل میں محروس کسانوں سے کے ٹی آر کی ملاقات
مجوزہ فارما کلسٹر کے عوامی سماعت پروگرام کے دوران11نومبر کو لگا چرلہ گاؤں میں دیہاتیوں کے ایک گروپ نے ضلع کلکٹر وقار آباد پر تیک جین اور دیگر عہدیداروں پر مبینہ طور پر حملہ کردیا تھا۔
حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ اور پارٹی کے چند قائدین نے جمعہ کے روز جیل میں مقید کسانوں سے ملاقات کی جن پر ضلع کلکٹر وقار آباد اور دیگر عہدیداروں پر حملہ کرنے کا الزام ہے۔ کے ٹی راما راؤ کی زیر قیادت پارٹی کے ایک وفد نے گرفتار کسانوں سے سنگاریڈی جیل میں ملاقات کی اور ان محروس کسانوں سے اظہار یگانگت کیا۔
ان قائدین نے ان کسانوں کو جو سنگاریڈی جیل میں بند ہیں، یقین دہانی کرائی کہ مجوزہ فارما ولیج کیلئے زبردستی اراضیات چھیننے کے خلاف حکومت کے ساتھ لڑائی میں بی آر ایس، کسانوں کے ساتھ کھڑی رہے گی۔
مجوزہ فارما کلسٹر کے عوامی سماعت پروگرام کے دوران11نومبر کو لگا چرلہ گاؤں میں دیہاتیوں کے ایک گروپ نے ضلع کلکٹر وقار آباد پر تیک جین اور دیگر عہدیداروں پر مبینہ طور پر حملہ کردیا تھا۔
اس واقعہ نے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کے آبائی اسمبلی حلقہ کوڑنگل میں سنسنی پیدا کردی اور حکمراں جماعت کانگریس اور اپوزیشن بی آر ایس قائدین کے درمیان لفظی جنگ چھیڑ دی ہے۔ حکمراں جماعت کا الزام ہے کہ عہدیداروں پر حملہ کے پس پردہ سازش میں بی آر ایس قائدین ملوث ہیں۔کانگریس نے اپوزیشن بی آر ایس پر حکومت کے ترقیاتی کاموں میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا۔
اس حملہ کے خلاف پولیس نے 30 سے زائد افراد کے خلاف کیس درج کرتے ہوئے20 ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس نے 13 نومبر کے کیس میں کوڑنگل کے سابق رکن اسمبلی و بی آر ایس قائد پٹنم نریندر ریڈی کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔
پولیس کے مطابق پی نریندر ریڈی نے عہدیداروں پر حملہ کیلئے دیہاتیوں کو اکسایا تھا جبکہ نریندر ریڈی نے ان الزامات کی تردید کی دریں اثنا پٹنم نریندر نے تلنگانہ ہائی کورٹ میں کواش پٹیشن داخل کی ہے۔ پٹنم نریندر ریڈی کے ریمانڈ ایونٹ میں پولیس نے کے ٹی آر کا نام بھی درج کیا ہے۔
اس کیس میں کے ٹی آر کو گرفتار کئے جانے کی قیاس آرائیاں جاری ہیں۔ ان قیاس آرائیوں کے درمیان کے ٹی آر نے کہا کہ وہ، چیف منسٹر کی سازشوں سے خوفزدہ نہیں ہیں۔ ایک دن قبل بی آر ایس قائد ٹی ہریش راؤ نے چرلہ پلی جیل میں محروس نریندر ریڈی سے ملاقات کی تھی۔