کانگریس کو اقتدار ملنے پر وقف قانون میں ترمیم کی جائے گی: راشد علوی
سینئر کانگریس قائد راشد علوی نے جمعرات کے روز کہا کہ اگر کانگریس اقتدار پر واپس ہوتی ہے تو وہ مسلمانوں کی ضروریات اور توقعات کے مطابق وقف قانون میں ترمیم کرے گی۔

نئی دہلی (آئی اے این ایس) سینئر کانگریس قائد راشد علوی نے جمعرات کے روز کہا کہ اگر کانگریس اقتدار پر واپس ہوتی ہے تو وہ مسلمانوں کی ضروریات اور توقعات کے مطابق وقف قانون میں ترمیم کرے گی۔
انہوں نے آئی اے این ایس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں پہلے بھی یہ بات کہہ چکا ہوں کہ بی جے پی حکومت عارضی ہے۔ ہم یقینا اقتدار پر واپس ہوں گے اور جب ہم واپس ہوں گے تو ہم وقف قانون میں مسلم برادری کی خواہشات اور توقعات کے مطابق ترمیم کریں گے۔
یہ ہمارا وعدہ ہے۔ علوی نے بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ وہ سیاسی مفاد کی خاطر ملک میں صف بندی کررہی ہے۔ بی جے پی نہ صرف مغربی بنگال میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے بلکہ پورے ملک میں پھوٹ ڈالنا چاہتی ہے۔ اس کے پاس ہندوؤں اور مسلمانوں کو لڑائی پر اُکسانے کے علاوہ کوئی ایجنڈہ نہیں ہے۔
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ان کا سب سے بڑا مسئلہ 3 طلاق اور وقف ایکٹ ہے۔ علوی نے کہا کہ بے روزگاری کی انہیں کوئی فکر نہیں ہے۔ مہنگائی انہیں پریشان نہیں کرتی۔ ابتر ہوتی ہوئی معاشی صورتِ حال‘ غریبوں کے لئے غذا اور طبی سہولتوں کا فقدان ان سب چیزوں کی انہیں کوئی پرواہ نہیں۔
ان کا یہ ماننا ہے کہ وہ لوگوں کو مذہبی خطوط پر تقسیم کرتے ہوئے برسراقتداررہ سکتے ہیں۔ کانگریس قائد نے اقتدار کی لالچ میں وقف ایکٹ کی تائید کرنے پر کئی سیاسی شخصیتوں کو نشانہ تنقید بھی بنایا۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار‘ چندرابابو نائیڈو‘ اجیت سنگھ کا لڑکا اور رام ولاس پاسوان کا لڑکا‘ کوئی بھی خاموش نہیں رہے۔
درحقیقت انہوں نے وقف ایکٹ کی تائید میں ووٹ دیتے ہوئے پارلیمنٹ میں بی جے پی کی مدد کی ہے۔ اگر وہ غیرحاضر رہتے یا خاموش رہتے تو یہ قانون منظور نہیں ہوتا۔ انہوں نے اقتدار کی خاطر بی جے پی کا ساتھ دینا پسند کیا۔