مشرق وسطیٰ

جنگ بندی پر غور کے اعلان کے بعد اسرائیل کی رفح پر کارپٹ بمباری، رفح بارڈر کراسنگ پر قبضہ

اسرائیل نے حماس کی جانب سے جنگ بندی تجاویز پر رضامندی دیے جانے کے چند گھنٹے بعد ہی امن کوششوں کو ناکام بنا دیا، صہیونی طیاروں نے رفح شہر پر کارپٹ بمباری کر دی، جس کے نتیجے میں 20 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے۔

تل ابیب: اسرائیل نے جنگ بندی پر غور کے اعلان کے بعد غزہ کے علاقے رفح پر کارپٹ بمباری کر دی، اسرائیلی ٹینکوں نے رات کے وقت پیش قدمی کے بعد رفح بارڈر کراسنگ پر قبضہ کر لیا ہے۔

متعلقہ خبریں
سعودی عرب،ڈونباس کی انسانی مدد کے لیے تیار
نیتن یاہو نے کم وسائل میں بھی لڑنے کا اعلان کیا
غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری, عمارتیں ڈھیر
اسرائیل کا فضائی حملہ18فسلطینی جاں بحق
اسرائیل رہائشیوں کو رفح سے غزہ کے جنوب مغربی ساحل پر المواسی منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے

تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے حماس کی جانب سے جنگ بندی تجاویز پر رضامندی دیے جانے کے چند گھنٹے بعد ہی امن کوششوں کو ناکام بنا دیا، صہیونی طیاروں نے رفح شہر پر کارپٹ بمباری کر دی، جس کے نتیجے میں 20 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے۔

مشرقی رفح میں بمباری سے 10 سے زائد مکان تباہ ہوئے، الجزیرہ کے مطابق خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی ٹینکوں نے مصر کے ساتھ سرحدی گزرگاہ کے قریب رات گئے رفح پر گولہ باری کی، وسطی غزہ کے البریج مہاجر کیمپ پر بھی گولہ باری کی گئی۔

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے غزہ کی جانب رفح کراسنگ کا ’’آپریشنل کنٹرول‘‘ حاصل کر لیا ہے، اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے خفیہ اطلاع ملی تھی کہ رفح کراسنگ کو دہشت گردی کے مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا اس لیے اس پر قبضہ کر لیا ہے۔

صہیونی فورسز کی بمباریوں میں شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 34 ہزار 735 ہو گئی ہے، جب کہ 78 ہزار 108 افراد زخمی ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے کہا تھا کہ گروپ نے قطر اور مصری ثالثوں کی طرف سے پیش کی گئی غزہ جنگ بندی کی تجویز کو قبول کر لیا ہے۔

تاہم دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ یہ تجویز اسرائیل کے مطالبات سے مطابقت نہیں رکھتی، لیکن اسرائیلی حکومت پھر بھی مذاکرات کے لیے ایک وفد قاہرہ بھیجے گی۔ اسرائیل کی جنگی کابینہ نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ اس کی فوج رفح کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے گی، اور فوج نے شہر کے مشرق میں اہداف کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے اداروں اور امدادی گروپوں نے رفح پر کسی بھی اسرائیلی فوجی حملے کے تباہ کن نتائج سے خبردار کیا ہے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے اسرائیل کے رفح آپریشن پر اظہار تشویش کیا ہے۔

 انتونیو گوتریس نے اسرائیل اور حماس سے معاہدے پر فوری عمل درآمد کی اپیل کی، انھوں نے ٹوئٹ میں کہا کہ بین الاقوامی قانون میں شہریوں کا تحفظ سب سے اہم ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ نے بھی غزہ میں جامع اور پائیدار جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کو اقوام متحدہ کا مکمل رکن بنانے کی حمایت کی جائے۔

گزشتہ روز حماس کی جانب سے جنگ بندی کی تجاویز پر رضامندی کا اظہار کیا گیا تو رفح میں مقیم فلسطینیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، نوجوان فلسطینیوں کی بڑی تعداد جشن مناتے ہوئے رفح کی سڑکوں پر نکل آئی اور خوشی کا اظہارکیا۔