حیدرآباد

رئیل اسٹیٹ تاجر طارق قادری قتل کے ملزمین کی خودسپردگی

رئیل اسٹیٹ تاجر طارق علی قادری کے قتل کے ملزمین نے خودکوآئی ایس سدن پولیس کے حوالہ کردیا۔باوثوق ذرائع کے بموجب رام چندرنگر خانگی اسکول کے پیچھے 36 سالہ طارق علی قادری عرف بابو کو8رکنی ٹولی نے قتل کیاتھا۔

حیدرآباد: رئیل اسٹیٹ تاجر طارق علی قادری کے قتل کے ملزمین نے خودکوآئی ایس سدن پولیس کے حوالہ کردیا۔باوثوق ذرائع کے بموجب رام چندرنگر خانگی اسکول کے پیچھے 36 سالہ طارق علی قادری عرف بابو کو8رکنی ٹولی نے قتل کیاتھا۔

10میں سے 7ملزمین نے کل ہی خودکوآئی ایس سدن پولیس کے حوالہ کردیا تھا مگر پولیس اپنے طوربیان دے رہی ہے اور نہ ہی ملزمین کی خودسپردگی کا انکشاف کررہی ہے۔ یہ پولیس کا نیا طریقہ کاربتایا جاتاہے۔

ویسے بھی پولیس مخبرچوکس تھے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ قتل کی وجہ مقتول کی جانب سے چھوٹوسے جوپی ڈی ایس رائس کاکاروبار کرتا ہے‘ ایک لاکھ روپے معمول کا مطالبہ کیاگیاتھا جس کی وجہ سے یہ قتل کی واردات پیش آئی۔

قتل کے لئے 10رکنی ٹولی گاڑیوں پر آئی تھی 8افراد مقام واردات پر موجود تھے اور کچھ فاصلہ پر 2افراد گاڑیوں پر انتظار کررہے تھے۔ معمول کے مسئلہ پر جھگڑاکچھ عرصہ پہلے ہی شروع ہوا تھا۔

شہر کے دوکمشنران تبدیل ہوگئے مگر پرانے شہر کی پولیس پر کوئی فرق نہیں پڑا۔ پہلے قتل کرنا پھر خود سپرد ہونے کا ماحول پہلے سے بناہواہے۔

کمشنران پولیس کے بیانات صرف کاغذی بن کررہ گئے ہیں۔ بتایا جاتاہے کہ عوام کومطمئن کرنے کے لئے پولیس نے ملزمین کوگرفتار کرنے کے لئے 5 خصوصی ٹیمیں تشکیل دی۔ خودسپردہونے کامطلب یہ ہے کہ پولیس اورملزمین کے درمیان تال میل ہے۔

a3w
a3w