شمالی بھارت

سنبھل کی شاہی جامع مسجد کا سائن بورڈ تبدیل کردیا جائے گا

 نیا بورڈ آثارِ قدیمہ کے کاغذات میں درج نام کے مطابق ہے۔ کاغذات میں مسجد کا نام جمعہ مسجد لکھا ہے۔ شرما نے کہا کہ اے ایس آئی کا ایسا ہی نیلا بورڈ مسجد کے احاطہ کے اندر موجود ہے جس پر جمعہ مسجد لکھا ہے۔

سنبھل: شاہی جامع مسجد پھر سرخیوں میں ہے۔ اس بار معاملہ محکمہ آثارِ قدیمہ (اے ایس آئی) کی طرف سے بھیجے گئے نئے سائن بورڈ کا ہے جس پر مسجد کا نام ”جمعہ مسجد“ لکھا ہے حالانکہ یہ عام طورپر شاہی جامع مسجد کہلاتی ہے۔

متعلقہ خبریں
گیان واپی سروے، آثارِ قدیمہ کو مزید مہلت
سعودی عرب میں لڑکی سے غیر اخلاقی حرکت پر ہندوستانی شہری گرفتار
سنبھل جامع مسجد تنازعہ 28 اپریل کو سماعت
ویڈیو: چنگی چرلہ میں مسجد کے سامنے شرانگیزی۔ دوسرے دن بھی امن درہم برہم کرنے کی کوشش
مسجد بیت میں ناپاکی کی حالت میں بیٹھنا

 اے ایس آئی کا نیلے رنگ کا بورڈ فی الحال ستیہ ورت پولیس چوکی میں رکھا گیا ہے۔ توقع ہے کہ اسے عنقریب پرانے(شاہی جامع مسجد) بورڈ کی جگہ پر لگادیا جائے گا۔ اے ایس آئی کے وکیل وشنو شرما نے پی ٹی آئی سے کہا کہ مسجد کے باہر اے ایس آئی کا بورڈ سابق میں موجود تھا جسے بعض لوگوں نے ہٹاکر شاہی جامع مسجد والا بورڈ لگادیا۔

 نیا بورڈ آثارِ قدیمہ کے کاغذات میں درج نام کے مطابق ہے۔ کاغذات میں مسجد کا نام جمعہ مسجد لکھا ہے۔ شرما نے کہا کہ اے ایس آئی کا ایسا ہی نیلا بورڈ مسجد کے احاطہ کے اندر موجود ہے جس پر جمعہ مسجد لکھا ہے۔

 اے ایس آئی نے یہ نہیں بتایا کہ نیا سائن بورڈ کب لگایا جائے گا۔ مغل دور کی مسجد اس وقت بڑے تنازعہ میں گھرگئی جب ایک درخواست میں دعویٰ کیا گیا کہ وہ ایک پرانے ہندو مندر کی جگہ بنی ہے۔

 گزشتہ برس 24 نومبرکو مسجد کے سروے کے دوران سنبھل کے کوٹ گڑھوال علاقہ میں تشدد پھوٹ پڑا تھا جس میں 4 جانیں گئی تھیں اور کئی دیگر زخمی ہوئے تھے۔