شمالی بھارت

رکبرخان کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کرنے کا کیس، 4 افراد کو سزائے قید

راجستھان کے ضلع الور کی مقامی عدالت نے آج 2018 کے رکبرخان ماب لنچنگ کیس کے 5 ملزمین کے منجملہ 4 کو خاطی قرار دیا۔

جئے پور: راجستھان کے ضلع الور کی مقامی عدالت نے آج 2018 کے رکبرخان ماب لنچنگ کیس کے 5 ملزمین کے منجملہ 4 کو خاطی قرار دیا۔

متعلقہ خبریں
پارلیمنٹ سیکیوریٹی میں نقائص، راجستھان کے ناگور سے موبائل فونس کے ٹکڑے برآمد
4 ریاستوں کے اسمبلی الیکشن نتائج کا کل اعلان، صبح 8 بجے سے ووٹوں کی گنتی
انتخابات سے قبل لبھانے والے وعدوں پر سپریم کورٹ کا نوٹس
ایک ہی خاندان کے 4 افراد کا قتل، 6 ماہ کی شیر خوار بھی شامل
ناجائز تعلقات کے شبہ پر بیوہ کو درخت سے باندھ کر مارپیٹ

خصوصی وکیل استغاثہ اشوک شرما نے بتایا کہ دھرمیندریادو‘ پرم جیت‘ وجئے کمار اور نریش کو تعزیرات ہند کی دفعہ 304 اور 341 کے تحت مجرم قرار دیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نول کشور کو اس کے خلاف ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر رہا کیا جارہا ہے۔

چاروں مجرموں کو 7 سال کی سزائے قید سنائی گئی ہے اور ان پر 10‘ 10 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیاگیا ہے۔ فیصلہ سے پہلے عوام کی کثیرتعداد عدالت کے باہر جمع ہوگئی تھی۔ سیکوریٹی میں اضافہ کردیاگیا تھا۔ کئی پولیس اسٹیشنوں کے پولیس ملازمین کوعدالت کے اطراف و اکناف تعینات کردیاگیا تھا۔

متاثرہ فریق کے وکیل ایڈوکیٹ اشوک شرما نے بتایا کہ 20-21 جولائی 2018 کی درمیانی رات رام گڑھ کے موضع لالہ وندی کے قریب کول گاؤں ہریانہ کے ساکن 31 سالہ رکبرعرف اکبر اور اس کے ساتھی 32سالہ اسلم خان کو جو ٹرک کے ذریعہ گائیوں کو منتقل کررہے تھے‘ دیہاتیوں نے گھیرلیاتھا اور مارپیٹ کی تھی۔ اسلم بھاگ نکلنے میں کامیاب ہوگیا۔

رکبر زخمی ہوگیا اور رام گڑھ کے ہاسپٹل میں زخموں سے جانبرنہ ہوسکا۔ عدالت نے پرم جیت‘ دھرمیندر‘ نریش اور جئے کمار کو تعزیرات ہند کی دفعہ 341 اور 304 کے تحت مجرم قرار دیا۔

تمام ملزمین ہائی کورٹ کے حکم پر ضمانت پر ہیں۔ عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد چاروں ملزمین کو حراست میں لے لیاگیا۔ اسی دوران بعض افراد نے گہلوٹ حکومت اور رام گڑھ کی رکن اسمبلی صفیہ خان کے خلاف نعرے لگائے۔