دہلی

نفرت انگیز تقریرکیس، دہلی پولیس کی رپورٹ تیار

دہلی پولیس نے پیر کے دن سپریم کورٹ کو جانکاری دی کہ 2021 میں قومی دارالحکومت میں منعقدہ دھرم سنسد میں مبینہ نفرت بھڑکانے والی تقریر کے معاملہ میں اس کی قطعی رپورٹ ”لگ بھگ تیار“ ہے۔

نئی دہلی: دہلی پولیس نے پیر کے دن سپریم کورٹ کو جانکاری دی کہ 2021 میں قومی دارالحکومت میں منعقدہ دھرم سنسد میں مبینہ نفرت بھڑکانے والی تقریر کے معاملہ میں اس کی قطعی رپورٹ ”لگ بھگ تیار“ ہے۔

متعلقہ خبریں
مجلس کو ختم کرنے کا الزام: اکبر الدین اویسی
ریسلرس کے خلاف نفرت انگیز تقریر کیس

سپریم کورٹ نے دہلی پولیس سے پوچھا کہ اس نے اس کیس میں ملزمین کے خلاف کیا تدارکی اقدامات کئے۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ‘ جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس جے بی پاڑدی والا پر مشتمل بنچ نے اس کے لئے دہلی پولیس کو 3 ہفتوں کی مہلت دی۔

ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل کے ایم نٹراج نے دہلی پولیس کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات مکمل ہوچکی ہیں اور قطعی رپورٹ لگ بھگ تیار ہے۔ ہم بہت جلد یہ رپورٹ عدالت میں داخل کرنے والے ہیں۔

درخواست گزار تشار گاندھی کی وکیل شاداں فراست نے بحث کی کہ دہلی پولیس کو بعض زائد پہلوؤں کی وضاحت کرنی چاہئے۔

پولیس نے اپنے حلف نامہ میں کہا کہ اس نے سدرشن نیوز کے صدرنشین و منیجنگ ڈائرکٹر اور ایڈیٹر اِنچیف سریش چوانکے کی آواز کا نمونہ لینے کے لئے مارچ میں کوئی تاریخ مقرر کی ہے۔

شاداں فراست نے کہا کہ اس میں جلدی لائی جانی چاہئے‘ تاخیر نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے پوچھا کہ ان لوگوں کے خلاف کیا تدارکی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ سپریم کورٹ بنچ نے دہلی پولیس سے کہا کہ وہ درخواست گزار کی وکیل کی بات کا نوٹ لے۔