ویلور میں مسلم جوڑوں کو اشرار کی ہراسانی
ویلور میں اشرار نے کئی غیرشادی شدہ جوڑوں کو ہراساں کیا ہے اور خواتین سے دریافت کیا کہ آیا ان کا اور ان کے پارٹنر کا مذہب ایک ہی ہے؟ اشرار نے خواتین سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے برقعے اتاردیں۔

ویلور (ٹاملناڈو) :ویلور میں اشرار نے کئی غیرشادی شدہ جوڑوں کو ہراساں کیا ہے اور خواتین سے دریافت کیا کہ آیا ان کا اور ان کے پارٹنر کا مذہب ایک ہی ہے؟ اشرار نے خواتین سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے برقعے اتاردیں۔
ایک شخص نے اس کا ویڈیو بھی بنایا اور بعدازاں اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کردیا۔ خواتین کی جانب سے دریافت کئے جانے پر اشرار نے بتایا کہ ان کا ان عورتوں سے کوئی تعلق نہیں لیکن کسی دوسرے مذہب کے شخص کے ساتھ برقعہ میں گھومنے پر انہیں اعتراض ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر یہ جوڑے ایک دوسرے سے پیار کرتے ہیں تو انہیں فوری شادی کرلینی چاہئے۔ اسی شہر میں ایسا ہی ایک اور واقعہ بھی پیش آیا جس میں ایک اور ٹولی کو 3 جوڑوں کو ہراساں کرتے ہوئے اور اس کا ویڈیو فیس بک پر اَپ لوڈ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
شہر میں ایسے واقعات کے سلسلہ میں مقامی افراد ویلور پولیس سے رجوع ہوئے ہیں۔ بعدازاں پولیس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 22 مارچ کو ایک شخص نے ویلور قلعہ کے قریب ایک جوڑے کو ہراساں کیا تھا اور اس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر اَپ لوڈ کردیا تھا۔
پولیس نے یہ بھی بتایا کہ ویڈیو شیئر کرنے والے شخص کے خلاف سائبر ہراسانی کے الزام میں کارروائی کی جائے گی۔ پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایسا مواد پیش کرنے والوں کو سخت کارروائی کا انتباہ بھی دیا ہے۔