شمالی بھارت

سابق مرکزی مملکتی وزیر سوامی چنمایانند کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ

ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی کیلئے خصوصی جج اسماء سلطانہ نے شاہجہاں پور کے ایس ایس پی کومکتوب روانہ کرتے ہوئے کہاہے کہ چنمایانند کوگرفتار کیا جائے اورعدالت کے روبرو پیش کیاجائے۔

شاہجہاں پور(اترپردیش): شاہجہاں پورکی ایک خصوصی ایم پی/ایم ایل اے عدالت نے سابق مرکزی مملکتی وزیرسوامی چنمایانندکے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیاہے کیونکہ سپریم کورٹ کی جانب سے2011 کے عصمت ریزی کیس میں دیئے گئے حکم التواء کے ختم ہوجانے کے باوجودوہ ٹرائیل عدالت کے روبرو خودسپردگی اختیارکرنے میں ناکام رہے تھے۔

ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی کیلئے خصوصی جج اسماء سلطانہ نے شاہجہاں پور کے ایس ایس پی کومکتوب روانہ کرتے ہوئے کہاہے کہ چنمایانند کوگرفتار کیا جائے اورعدالت کے روبرو پیش کیاجائے۔ اس کیس کی آئندہ سماعت9 دسمبرکومقرر کی گئی ہے۔ یہ کیس2011 میں درج کرایاگیاتھا اوراکتوبر2012میں چارج شیٹ داخل کی گئی تھی۔

وکیل استغاثہ نیلماسکسینہ نے کہاکہ ملزم چنمایانند‘ اس کیس میں راحت حاصل کرنے سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے تھے کیونکہ الہ آباد ہائیکورٹ نے شکایت گزارکی دستبرداری کی درخواست قبول کرتے ہوئے کیس کوکالعدم کرنے سے انکار کردیا تھا۔

سپریم کورٹ نے کہاتھاکہ وہ اس فیصلہ اورہائیکورٹ کی جانب سے صادرکردہ حکم میں مداخلت کرنانہیں چاہتی  لیکن چنمایانندکو خودسپردگی کیلئے30نومبرتک کاوقت دیاگیاتھا۔ یکم دسمبرکو ان کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے اوردرخواست کی کہ حکم التواء میں توسیع کی جائے کیونکہ وہ باقاعدہ ضمانت کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع ہوئے ہیں۔

حکم التواء کی مدت ختم ہوجانے کے سبب عدالت نے ناقابل ضمانت جاری کردیا اورایس ایس پی کو ہدایت دی کہ انہیں گرفتارکیاجائے۔

2018 میں یوگی حکومت نے ان کے خلاف کیس واپس لینے کا فیصلہ کیاتھا اور ضابطہ فوجداری کی دفعہ321کے تحت چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ کی عدالت میں درخواست داخل کی تھی۔ تاہم مجسٹریٹ نے متاثرہ کی جانب سے اعتراض داخل کئے جانے پر اس درخواست کومستردکردیاتھا۔