ٹیپوسلطان کی شہادت پر نئی تاریخ گھڑنے کی مذمت
کرناٹک کانگریس نے پیر کے دن برسراقتدار بی جے پی قائدین پر ”اُری گورا اور ننجے گوڑا کے نئے تاریخی کردار پیدا کرنے“ پر جم کر تنقید کی۔

بیلگاوی (کرناٹک): کرناٹک کانگریس نے پیر کے دن برسراقتدار بی جے پی قائدین پر ”اُری گورا اور ننجے گوڑا کے نئے تاریخی کردار پیدا کرنے“ پر جم کر تنقید کی۔
بی جے پی پروپگنڈہ کررہی ہے کہ ان دونوں نے میسورو کے سابق حکمراں ٹیپو سلطان کو ہلاک کیا تھا۔ صدر پردیش کانگریس ڈی کے شیواکمار نے کہا کہ یہ الیکشن کے لئے تاریخ کو مسخ کرنا ہے۔ یہ ووکالیگا برادری کی بے عزتی ہے۔
میڈیا نمائندوں سے خطاب میں انہوں نے مرکزی وزیر مملکت زراعت شوبھا کرندلاجے‘ بی جے پی رکن اسمبلی و جنرل سکریٹری سی ٹی روی اور وزیر اعلیٰ تعلیم اشوت نارائن کو نشانہ ئ تنقید بنایا اور کہا کہ یہ قائدین نئی تاریخ گھڑرہے ہیں۔ شیواکمار نے کہا کہ اُری گوڑا اور ننجے گوڑاکے کردار نئے پیدا کردہ ہیں اور ذات پات کا رنگ دیا جارہا ہے۔
بی جے پی والے تاریخ کو مسخ کررہے ہیں جوغلط ہے۔ صدر پردیش کانگریس نے کہا کہ میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔ میں ووکالیگا سماج کے دھرم گرو (مذہبی رہنما) نرمل آنند ناتھ سوامی جی سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ احتجاج کی قیادت کریں۔ وہ ایک میٹنگ طلب کریں۔
انہیں چاہئے کہ وہ سماج میں زہر کے بیج بونے نہ دیں۔ شیواکمار نے کہا کہ ”واٹس ایپ یونیورسٹی“ میں غلط تاریخ لکھنے کی بی جے پی کی حرکت کی مذمت کی جانی چاہئے۔ سماج میں تفرقہ پیدا کرنے کی بھگوا جماعت کی کوششوں پر روک لگنی چاہئے۔
اس سمت میں سوامی جی کو میٹنگ طلب کرنی چاہئے۔ شیواکمار نے یہ بھی نشاندہی کی کہ میٹنگ‘ سمجھوتہ کے لئے نہ طلب کی جائے۔ اس سلسلہ میں احتجاج ہونا چاہئے۔ واقعات 200 سال قبل پیش آئے تھے۔ اُری گوڑا اور ننجے گوڑا کے کردار وجود میں لاکر ووکالیگا برادری کی توہین کی جارہی ہے۔
شیواکمار نے مطالبہ کیا کہ امن درہم برہم کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف کیس درج ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی قائدین باور کرارہے ہیں کہ میسورو کے حکمراں ٹیپو سلطان کو انگریزوں نے نہیں بلکہ ووکالیگا سپاہیوں اُری گوڑا اور ننجے گوڑا نے مارا تھا۔ یہ مسئلہ ریاست میں تنازعہ بن گیا۔ اُری گوڑا اور ننجے گوڑا پر فلم بنانے کی کوشش ہوئی لیکن بعدازاں یہ اعلان واپس لے لیا گیا۔