بھارتسوشیل میڈیا

مودی امن انعام کے دعویدار نہیں

بعض ٹی وی چینلوں اور ایک ٹویٹ میں جو وائرل ہوگیا ہے دعویٰ کیا گیا تھا کہ توجے نے ہندوستان کے دورے کے موقع پر یہ اشارہ دیا تھا کہ وزیراعظم مودی نوبل امن انعام کے سب سے بڑے دعویدار ہیں۔

ناروے: ناروے کی نوبل کمیٹی کے ڈپٹی لیڈر اسلے توجے نے جمعرات کے روز میڈیا کی ان اطلاعات کو مسترد کردیا جن میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم نریندرمودی نوبل امن انعام کے سب سے بڑے دعویدار ہیں۔

متعلقہ خبریں
مودی کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے پر کارروائی رپورٹ طلب
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
”بھارت میراپریوار۔ میری زندگی کھلی کتاب“:مودی
اڈانی مسئلہ پر کانگریس سے وضاحت کامطالبہ، سرمایہ کاری کے دعوؤں پر شک و شبہات
وزیر اعظم کے ہاتھوں اے پی میں این اے سی آئی این کے کیمپس کا افتتاح

 بعض ٹی وی چینلوں اور ایک ٹویٹ میں جو وائرل ہوگیا ہے دعویٰ کیا گیا تھا کہ توجے نے ہندوستان کے دورے کے موقع پر یہ اشارہ دیا تھا کہ وزیراعظم مودی نوبل امن انعام کے سب سے بڑے دعویدار ہیں۔

توجے نے اسے فرضی خبر قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ انہوں نے ایک خبررساں ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس کمیٹی کے ڈپٹی لیڈر کی حیثیت سے ہندوستان نہیں آئے تھے بلکہ بین الاقوامی امن ومفاہمت کے ڈائرکٹر کی حیثیت سے آئے تھے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ٹویٹر پر جھوٹی خبر دی گئی ہے اور ہم سب کو اسے جھوٹی خبر ہی سمجھنا چاہئے۔ بہرحال توجے نے صدر روس ولادیمیر پوٹین کو یہ یاد دلانے پر وزیراعظم مودی کی ستائش کی کہ یہ جنگوں کا دور نہیں ہے۔

 انہوں نے کہا ہے کہ ہندوستان نے یہ اشارہ دیا ہے کہ آج ہمیں کس طرح اپنے مسائل حل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی نے دنیا کی ایک بڑی آبادی کو اپنا حامی بنالیا ہے۔

a3w
a3w