سلطان پور کے رکن پارلیمنٹ کے انتخاب کے خلاف مینکاگاندھی سپریم کورٹ سے رجوع
سابق مرکزی وزیر مینکا گاندھی سپریم کورٹ سے رجوع ہوئی ہیں اور انہوں نے سماج وادی پارٹی قائد رام بھوول نشاد کے اترپردیش کے سلطان پور لوک سبھا حلقہ سے بحیثیت رکن پارلیمنٹ انتخاب کو چالینج کیا ہے۔

نئی دہلی: سابق مرکزی وزیر مینکا گاندھی سپریم کورٹ سے رجوع ہوئی ہیں اور انہوں نے سماج وادی پارٹی قائد رام بھوول نشاد کے اترپردیش کے سلطان پور لوک سبھا حلقہ سے بحیثیت رکن پارلیمنٹ انتخاب کو چالینج کیا ہے۔
توقع ہے کہ اس معاملہ کی سماعت 20 ستمبر کو ہوگی۔ قبل ازیں الہ آباد ہائی کورٹ نے مینکا گاندھی کی انتخابی عزر داری مسترد کردی تھی کیونکہ یہ عوامی نمائندگی قانون 1951 کی دفعہ 81 جسے دفعہ 86 کے ساتھ ملاکر پڑھا جائے، کیس دائر کرنے کی مدت سے باہر ہوچکی ہے۔
عوامی نمائندگی قانون کی دفعہ 81 کے مطابق امیدوار کے انتخاب کے 45 دن کے اندر انتخابی عزر داری داخل کی جاسکتی ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو بنچ کے جسٹس راجن رائے نے کہا تھا کہ امیدوار کا انتخاب 4 جون کو ہوا تھا لیکن مینکا گاندھی نے 27 جولائی کو درخواست داخل کی تھی۔
انہوں نے اپنے فیصلہ میں جو 14/اگست کو صادر کیا گیا تھا کہا کہ مینکا گاندھی نے 45 دن کی مقررہ مدت ختم ہونے کے بعد درخواست داخل کی ہے۔ مینکا گاندھی نے اپنی درخواست میں یہ استدلال کیا تھا کہ سماج وادی پارٹی کے لیڈر نے اپنے خلاف زیر التوا چار فوجداری مقدمات کا انکشاف نہیں کیا اور جھوٹا حلف نامہ داخل کیا تھا۔