دہلی

بی جے پی، پسماندہ مسلمانوں تک رسائی حاصل کرنے کوشاں

بی جے پی پسماندہ مسلمانوں تک اپنی رسائی میں اضافہ کرنے مصروفِ عمل ہے اور ماہر تعلیم طارق منصور کو حال ہی میں اترپردیش قانون ساز کونسل کے لیے نامزد کرنے سے پارٹی کو اِس برادری اور مسلم پیشہ ور افراد کے ساتھ جڑنے میں مدد مل سکتی ہے۔

نئی دہلی: بی جے پی پسماندہ مسلمانوں تک اپنی رسائی میں اضافہ کرنے مصروفِ عمل ہے اور ماہر تعلیم طارق منصور کو حال ہی میں اترپردیش قانون ساز کونسل کے لیے نامزد کرنے سے پارٹی کو اِس برادری اور مسلم پیشہ ور افراد کے ساتھ جڑنے میں مدد مل سکتی ہے۔

پارٹی قائدین نے اس بات کا نوٹ لیا کہ منصور جنہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی حیثیت سے خدمات انجام دی ہیں، پسماندہ طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی تقاریر میں اکثر و بیشتر پسماندہ کی اصطلاح کا تذکرہ کیا جاتا ہے اور یہ بتایا جاتا ہے کہ ان کی حکومت نے کسی کے ساتھ کوئی امتیاز برتے بغیر محروم طبقات کے لیے کام کیا ہے۔

بی جے پی کا ماننا ہے کہ اب وہ اس موقف میں ہے کہ 2024ء کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے مسلمانوں تک رسائی حاصل کرے۔ اترپردیش کی مسلم اکثریتی نشستوں اعظم گڑھ اور رام پور میں پارٹی کی کامیابی سے اُس کے اِس خیال کو تقویت ملی ہے۔

بی جے پی اقلیتی مورچہ ”پسماندہ“ کے ساتھ جڑنے کے لیے مختلف تقاریب منعقد کرتا رہا ہے، کیوں کہ وہ ملک کی مسلم آبادی کا 80 فیصد حصہ ہیں۔

اس کے قائدین کا یہ ماننا ہے کہ ترقی کے موضوع پر مرکوز اس کا نیا بیانیہ ثمر آور ثابت ہوسکتا ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے قریب آنے کے ساتھ ہی پسماندہ مسلمانوں تک اس کی رسائی حاصل کرنے کی کوششوں میں شدت پیدا ہوسکتی ہے۔