یکساں سیول کوڈ کی اہمیت کے سبب تازہ مشاورت ضروری : وزیرقانون
وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے راجیہ سبھا میں اپنے تحریری جواب میں کہا کہ 21 ویں لا کمیشن نے 31 اگست 2018 کو ”عائلی قوانین میں اصلاح“ پر مشاورتی دستاویز جاری کیا تھا تاہم اس نے اس موضوع پر کوئی رپورٹ داخل نہیں کی۔

نئی دہلی: حکومت نے آج کہا کہ لا کمیشن نے یکساں سیول کوڈ(یو سی سی) کے مسئلہ پر تازہ مشاورت شروع کی کیونکہ اس مسئلہ کی معنویت اور اہمیت اور اس معاملہ میں مختلف عدالتی احکام صادر کئے گئے ہیں۔
وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے راجیہ سبھا میں اپنے تحریری جواب میں کہا کہ 21 ویں لا کمیشن نے 31 اگست 2018 کو ”عائلی قوانین میں اصلاح“ پر مشاورتی دستاویز جاری کیا تھا تاہم اس نے اس موضوع پر کوئی رپورٹ داخل نہیں کی۔
میگھوال نے کہا کہ مذکورہ مشاورتی دستاویز کی اجرائی کے بعد سے زائداز 4 سال کا عرصہ گزرچکا ہے اور اسی لئے 22 ویں لا کمیشن (موجودہ کمیشن) نے 14 جون 2023 کو فیصلہ کیا کہ اس مسئلہ پر عوام اور مذہبی تنظیموں کی رائے حاصل کی جائے۔
اس موضوع کی معنویت اور اہمیت اور یکساں سیول کوڈکے موضوع پر مختلف عدالتی احکام کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے یو سی سی کے طریقہ ئ کار سے متعلق ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چونکہ لا کمیشن اس مرحلہ پر مشاورت کے عمل میں مصروف ہے‘ لہٰذا طریقہ کار کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔
گزشتہ ہفتہ لا کمیشن نے یکساں سیول کوڈ پر اپنی رائے اور خیالات سے واقف کرانے عوام کو دی گئی قطعی مہلت میں 28 جولائی تک توسیع کی تھی اور کہا تھا کہ غیرمعمولی ردعمل اور متعدد درخواستوں کے بعد جن میں تجاویز پیش کرنے کے لئے مزید مہلت طلب کی گئی تھی‘ یہ فیصلہ لیا گیا۔
لاکمیشن نے 14 جون کو تمام شرکاء بشمول عوام اور مسلمہ مذہبی تنظیموں سے اس سیاسی حساس مسئلہ پر رائے اور تجاویز پیش کرنے یکساں سیول کوڈ پر تازہ مشاورتی عمل شروع کیا تھا۔