تلنگانہ
لائیو اپڈیٹس

تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج 2023 | لائیو اپڈیٹس

  • حلقہ جوبلی ہلز میں اظہر الدین کو شکست؟

    حلقہ اسمبلی جوبلی ہلز سے کانگریس امیدوار محمد اظہر الدین کی شکست یقینی ہے۔ وہاں 26 راؤنڈس کی گنتی مکمل ہونے کے بعد اظہر الدین کو 62 ہزار 343 ووٹ ملے ہیں جبکہ بی آر ایس امیدوار ماگنٹی گوپی ناتھ کو 78 ہزار 282 ووٹ حاصل ہوچکے ہیں۔ اب صرف ایک راؤنڈ کی گنتی باقی ہے اور اظہر الدین 15 ہزار 939 ووٹوں کے مارجن سے اپنے حریف سے پچھڑے ہوئے ہیں۔

    متعلقہ خبریں
    کے سی آر کو گجویل سے شکست کا خوف۔ محمد علی شبیر کا راستہ روکنے کاماریڈی حلقہ کاانتخاب
    سابق گورنر نرسمہن نے کے سی آر کی عیادت کی
    چیف منسٹر کی کل کاماریڈی سے پرچہ نامزدگی متوقع
    کوڑنگل سے ریونت ریڈی کا پرچہ نامزدگی داخل
    گجویل ٹاؤن میں صورتحال پرامن، 11افراد گرفتار

  • روی گپتا، تلنگانہ کے نئے ڈی جی پی مقرر

    الیکشن کمیشن نے روی گپتا کو تلنگانہ کا نیا ڈی جی پی مقرر کیا ہے۔ واضح ہو کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ڈی جی پی انجنی کمار کو عہدہ سے معطل کردیا تھا۔ انجنی کمار نے انتخابی نتائج کے سرکاری اعلان سے قبل ہی ریونت ریڈی سے ملاقات کرکے انہیں مبارکباد پیش کی تھی۔ اب الیکشن کمیشن نے سینئر آئی پی ایس آفیسر روی گپتا کو تلنگانہ کا نیا ڈی جی پی مقرر کیا ہے۔ روی گپتا اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) کے ڈی جی کے طور پر برسر خدمت ہیں اور 1990 کے آئی پی ایس بیاچ سے تعلق رکھتے ہیں۔

  • مجلس کے منتخب ارکان اسمبلی کی صدر مجلس سے ملاقات

    مجلس نے تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں اپنی 7 نشستوں پر کامیاب رہی۔ نتائج کی اجرائی کے بعد تمام 7 منتخب ارکان اسمبلی نے دارالسلام پہنچ کر صدر مجلس و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسدالدین اویسی سے ملاقات کی اور ان کا شکریہ ادا کیا۔

  • تلنگانہ اسمبلی میں صرف 7 مسلم ایم ایل اے

    تلنگانہ اسمبلی میں صرف 7 مسلم ایم ایل ایز پہنچ پائے ہیں۔ مجلس کے سوا کسی بھی سیاسی پارٹی کا مسلم امیدوار کامیاب نہیں ہوسکا ہے۔ بی آر ایس نے حلقہ بودھن سے عامر شکیل کو ٹکٹ دیا تھا جہاں کانگریس کامیاب ہوگئی۔ کانگریس نے محمد علی شبیر، محمد اظہر الدین اور فیروز خان کے علاوہ پرانے شہر حیدرآباد کے چند حلقوں سے مسلم امیدواروں کو میدان میں اتارا تھا تاہم کوئی بھی کامیاب نہیں ہوسکا۔

  • کرناٹک کے بعد پارٹی حکمت عملی ساز ’کانوگولو‘ نے تلنگانہ میں کانگریس کو جیت دلائی

    کرناٹک میں شاندار کامیابی درج کرانے کے بعد 10سال قبل تشکیل پانے والی نئی ریاست تلنگانہ میں پہلی بار کانگریس کو برسر اقتدار لاتے ہوئے پارٹی کے حکمت عملی ساز سنیل کانوگولو نے اپنی صلاحیتوں کا ایک بار پھر لوہا منوایا۔ کانگریس میں شامل ہونے سے قبل کونوگولو نے تلنگانہ کے چیف منسٹر و بی آر ایس سربراہ کے چندر شیکھر راؤ کے ساتھ کئی بار مشاورت کی تھی اور بی آر ایس کی انتخابی مہم، کا جائزہ لیا تھا مگر انہوں نے کانگریس میں شامل ہوتے ہوئے سب کو حیرت زدہ کردیا تھا۔

  • پرگتی بھون کو پرجا بھون میں تبدیل کرنے کا اعلان

    ریونت ریڈی نے چیف منسٹر کے سی آر کی سرکاری رہائش گاہ پرگتی بھون کو کل سے پرجا بھون میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا اور سکریٹریٹ کی نئی عمارت میں کل سے عوام کے داخلہ کا بھی اعلان کیا۔

  • جوبلی ہلز

    حلقہ اسمبلی جوبلی ہلز کے کانگریس امیدوار محمد اظہر الدین کی کامیابی کے امکانات موہوم نظر آتے ہیں کیونکہ ووٹوں کی گنتی کے 20 راؤنڈ مکمل ہونے کے بعد وہ اپنے قریبی حریف بی آر ایس امیدوار ماگنٹی گوپی ناتھ سے 9280 ووٹوں سے پچھڑ چکے ہیں۔ تاحال انہیں 48 ہزار 919 ووٹ جبکہ ماگنٹی کو 58ہزار 199 ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔ ابھی 6 راؤنڈ گنتی باقی ہے۔

  • تلنگانہ اسمبلی میں بی جے پی کے 8 امیدوار

    تلنگانہ اسمبلی میں بی جے پی کے 8 امیدوار پہنچ چکے ہیں۔ مسلمانوں کی آپسی رسہ کشی، مسلم تنظیموں اور جماعتوں میں عدم اتحاد اور خود غرضانہ فیصلوں کے نتیجہ میں ووٹوں کی تقسیم کا راست فائدہ بی جے پی کو ہوا ہے۔ کاماریڈی حلقہ میں کے سی آر اور ریونت ریڈی جیسے قائد کو بی جے پی کا ایک گمنام لیڈر شکست سے دوچار کرسکتا ہے تو اس کی وجہ سیکولر ووٹوں کا منقسم ہونا ہی ہے۔ بی جے پی کے کامیاب امیدواروں میں عادل آباد سے پی شنکر، مدھول سے راما راؤ پٹیل،  نرمل سے اے مہیشور ریڈی، گوشہ محل سے راجہ سنگھ، کاماریڈی سے وینکٹ رمنا ریڈی، نظام آباد اربن سے ڈی سوریہ نارائنا، آرمور سے پی راکیش ریڈی اور سرپور سے پی ہریش شامل ہیں۔

  • عوامی فیصلہ کا احترام: ہریش راؤ

    حیدرآباد: سینئر بی آر یس قائد ٹی ہریش راؤ نے اسمبلی انتخابات کے نتائج میں عوام کے فیصلہ کا احترام کرنے کا اعلان کیا۔ انتخابات میں کانگریس کی کامیابی پر ”ایکس“ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتخابات میں اس بار عوام نے کانگریس کی تائید کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ عوام کے فیصلہ کو قبول کرتے ہوئے توقع کرتے ہیں کہ کانگریس عوام کی امیدوں کے مطابق کام کریں گی۔

  • تازہ ترین

    تلنگانہ کی صرف ایک نشست کو چھوڑ کر تمام نشستوں پر انتخابی نتائج کا اعلان ہوگیا ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق کانگریس پارٹی کو 64 نشستیں حاصل ہوچکی ہیں جبکہ بی آر ایس 38 نشستوں پر کامیاب قرار دی گئی ہے۔ مجلس اپنی 7 نشستیں برقرار رکھنے میں کامیاب ہوئی ہے جبکہ بی جے پی ایک نشست سے آگے بڑھ کر 8 نشستوں تک پہنچ چکی ہے۔ سی پی آئی کو ایک نشست ملی ہے۔ حلقہ اسمبلی جوبلی ہلز کا نتیجہ ابھی جاری نہیں ہوا ہے جہاں چند تنازعات کے باعث ووٹوں کی گنتی میں بار بار رکاوٹ آرہی ہے۔ اس حلقہ سے بی آر ایس امیدوار ماگنٹی گوپی ناتھ اور کانگریس امیدوار محمد اظہر الدین کے درمیان مقابلہ ہورہا ہے۔

  • یادگار شہیداں گن پارک پر شہیداں تلنگانہ کو خراج

    صدر تلنگانہ جنا سمیتی پروفیسر ایم کودنڈا رام نے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی زبردست کامیابی پر خوشی ومسرت کا اظہار کیا۔ آج اسمبلی کے روبرو یادگار شہیداں گن پارک پر شہیداں تلنگانہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد انتخابی نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی کانگریس کے ساتھ ساتھ عوام کی کامیابی ہے۔

  • اسپیکر سرینواس ریڈی نے کامیابی حاصل کرتے ہوئے قدیم روایت کا خاتمہ کیا

    اسمبلی انتخابات میں اسپیکر اسمبلی پی سرینواس ریڈی نے بی آر ایس ٹکٹ پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے ایک پرانی روایت کا خاتمہ کیا۔ سابق میں اُن تمام افراد کو جنہوں نے اسپیکر اسمبلی کے طور پر کام کیا تھا انتخابات میں دوسری بار شکست کامنہ دیکھنا پڑا تھا مگر سرینواس ریڈی نے کامیابی حاصل کرتے ہوئے نئی تاریخ رقم کی۔

  • گورنر نے کے سی آر کا استعفیٰ قبول کرلیا

    تلنگانہ کی گورنر تمیلی سائی سوندرا راجن نے ریاست کے موجودہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے اور ان سے کہا ہے کہ وہ نئی حکومت کی تشکیل تک عہدے پر برقرار رہیں۔ اس طرح وہ نئے چیف منسٹر کی حلف برداری تک کارگزار چیف منسٹر کی حیثیت سے برقرار رہیں گے۔

  • کانگریس کی جشن ریالی میں ٹی ڈی پی کے پرچموں پر عوام کی توجہ مرکوز

    حیدرآباد: تلنگانہ اسمبلی انتخابات سے اگرچیکہ تلگودیشم پارٹی دور رہی مگر اتوار کو یہاں کانگریس کی جیت کے جشن میں ٹی ڈی پی کے زرد پرچموں نے عوام کی توجہ مبذول کرالی ہے۔ تلگودیشم پارٹی کے ورکرس جو پارٹی کے زرد پرچم تھامے ہوئے تھے، کانگریس کارکنوں کے ساتھ جشن میں شامل ہوئے۔

  • پرگتی بھون کو دیکھنے ہجوم امڈ پڑا

    اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی کامیابی کے بعد عوام کی بڑی تعداد، چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی سرکاری رہائش گاہ پر گتی بھون کو ایک نظر دیکھنے کیلئے امڈ پڑی۔ عوام کے اژدھام کو دیکھتے ہوئے پولیس نے سخت چوکسی اختیار کرلی اور وہاں جمع عوام کوواپس جانے کی ترغیب دینے لگی۔ پرگتی بھون کو دیکھنے کیلئے آنے والوں میں اضلاع کے عوام بھی شامل تھے۔

  • کانگریس پارٹی کو تاج پہنانے کے لیے عوام کا شکریہ:بھٹی وکرمارکا

    تلنگانہ سی ایل پی لیڈرملوبھٹی وکرامارکا نے کہا کہ عوام نے بہتر فیصلہ دیا ہے۔حلقہ مدھیرا سے کامیاب بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ یہ جیت کافی اطمینان بخش ہے۔ کانگریس پارٹی کو تاج پہنانے کے لیے عوام کا شکریہ۔ ہم منشور میں دی گئی چھ ضمانتوں اور وعدوں کو پورا کریں گے۔

  • کے ٹی آر کی پریس کانفرنس ۔ 4

    بی آر ایس کے کارگذار صدر کے ٹی راما راؤ نے تلنگانہ انتخابات میں شاندار کامیابی پر کانگریس پارٹی کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کانگریس پارٹی اپنے ان تمام وعدوں کی تکمیل کرے گی جو اس نے عوام سے کئے ہیں۔ انہوں نے کانگریس پارٹی کی نئی حکومت کے لئے اپنی نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔

  • کے ٹی آر کی پریس کانفرنس ۔ 3

    کانگریس کی نئی حکومت کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ ہم کانگریس پارٹی کو تشکیل حکومت کا بھرپور موقع دیں گے، اسے کام کرنے کا نہ صرف بھرپور موقع فراہم کریں گے بلکہ تعاون بھی کریں گے۔ ہمیں کانگریس حکومت کو پریشان کرنے کی کوئی جلدی نہیں ہے۔ جہاں وہ غلطی کرے گی، ہم ضرور اس کی گرفت کریں گے۔

  • کے ٹی آر کی پریس کانفرنس ۔ 2

    کے ٹی آر نے کہا کہ جیت پر خوش ہونا اور شکست پر افسردہ ہونا درست بات نہیں ہے۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ہم نے جن نتائج کی توقع کی تھی، وہ ہمیں حاصل نہیں ہوئے۔ ہم اپنی شکست کی وجوہات کا جائزہ لیں گے اور جہاں ہماری شکست ہوئی، وہیں سے ہم اپنی دوبارہ شروعات کریں گے۔

  • کے ٹی آر کی پریس کانفرنس ۔ 1

    تلنگانہ انتخابات میں شکست خوردہ بی آر ایس کے کارگزار صدر کے تارک راما راؤ نے کہا کہ ان کی پارٹی میں ایک تعمیری اپوزیشن کا رول ادا کرے گی۔ تلنگانہ بھون میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی تعمیر و ترقی کے سفر کو جاری رکھنے کے لئے ان کی پارٹی کانگریس حکومت کا بھرپور تعاون کرے گی۔

  • ہم یہ جیت سونیا گاندھی کو سالگرہ کے تحفہ کے طور پر دے رہے ہیں: کومٹ ریڈی

    کانگریس پارٹی کے لیڈر کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے کہا کہ تمام ارکان اسمبلی وزیراعلی کے امیدوار کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی جیت سونیا گاندھی کو سالگرہ کے تحفہ کے طور پر دی جارہی ہے۔

  • 3 دسمبر تلنگانہ کی تاریخ میں لکھاجائے گا: راج گوپال ریڈی

    کانگریس لیڈر راج گوپال ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام کا فیصلہ تاریخ میں لکھا جائے گا۔ بی آرایس کے دور حکومت میں جمہوریت کا قتل ہوا۔ تلنگانہ میں ایک خاندان جو عزت نفس کے لیے لڑتا تھا نے ریاست کو لوٹنے کا کام کیا۔

  • حلقہ کاروان

    حلقہ اسمبلی کاروان سے مجلسی امیدوار کوثر محی الدین نے کامیابی حاصل کرلی ہے۔ وہ مسلسل تیسری مرتبہ مجلس کے ٹکٹ پر اس حلقہ سے کامیاب ہوئے ہیں۔

  • بی جے پی کے 4 سرکردہ لیڈروں کو شکست

    تلنگانہ انتخابات میں بی جے پی کے4 بڑے سرکردہ لیڈروں کو حیران کن شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ان لیڈرس میں سابق وزیر ایٹالا راجندر، تلنگانہ بی جے پی کے سابق صدر بنڈی سنجے کمار، نظام آباد کے نفرت پھیلانے والے لیڈر ڈی اروند اور دوباک میں ٹی آر ایس کو جھٹکا دینے والے لیڈر رگھونندن راؤ شامل ہیں۔ ای راجندر نے دو حلقوں حضورآباد اور گجویل سے مقابلہ کیا تھا۔

  • خیریت آباد

    حلقہ اسمبلی خیریت آباد سے بی آر ایس امیدوار ڈی ناگیندر اپنی نشست برقرار رکھنے میں کامیاب رہے۔ وہاں ان کا مقابلہ کانگریس کی امیدوارہ پی وجیہ ریڈی سے تھا جنہیں ڈی ناگیندر کے ہاتھوں ہزیمت اٹھانی پڑی۔

  • ریونت ریڈی کا جشن

    تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اے ریونت ریڈی نے جوبلی ہلز میں واقع اپنی رہائش گاہ پر اپنے ارکان خاندان کے ساتھ تلنگانہ انتخابات میں کانگریس پارٹی کی جیت کا جشن منایا۔

  • یاقوت پورہ میں دوبارہ گنتی کی درخواست

    حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ سے شکست خوردہ ایم بی ٹی امیدوار امجد اللہ خان خالد نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست کی ہے۔ واضح رہے کہ انہیں مجلسی امیدوار کے مقابلہ میں انتہائی معمولی فرق سے شکست ہوئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق امجد اللہ خان نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست کی ہے۔

  • یاقوت پورہ میں مجلس کامیاب

    حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ سے مجلسی امیدوار جعفر حسین معراج نے بالآخر کامیابی حاصل کرلی ہے۔ مجلس بچاؤ تحریک کے امیدوار امجد اللہ خان خالد نے انہیں کانٹے کی ٹکر دی اور بہت ہی معمولی فرق یعنی 878 ووٹوں سے انہیں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔

  • کریم نگر سے بنڈی سنجے کو شکست

    تلنگانہ کے کریم نگر اسمبلی حلقہ سے بی جے پی امیدوار و رکن پارلیمنٹ بنڈی سنجے کو معمولی ووٹوں کی اکثریت سے شکست ہوئی ہے اس حلقہ سے بی آر ایس امیدوار و سابق وزیر سیول سپلائیز گنگولا کملاکر نے بنڈی سنجے کو 326 ووٹوں سے شکست دے دی۔

  • بنڈی سنجے کو شکست کا خوف

    حلقہ اسمبلی کریم نگر کے بی جے پی امیدوار بنڈی سنجے کمار کو شکست کا خوف لاحق ہوگیا ہے اور انہوں نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس حلقہ سے بی آر ایس امیدوار گنگولا کملاکر کو سبقت حاصل ہے۔

  • تازہ ترین

    تلنگانہ انتخابات کے ووٹوں کی گنتی قریب الختم ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق کانگریس پارٹی 62 نشستوں پر کامیابی حاصل کرچکی ہے جبکہ وہ مزید 3 پر سبقت بنائے ہوئے ہے۔ اسی طرح بی آر ایس 32 نشستیں جیت چکی ہے جبکہ 7 نشستوں پر آگے چل رہی ہے۔ مجلس 5 پر کامیاب ہوچکی ہے جبکہ 2 پر اسے سبقت حاصل ہے۔ بی جے پی نے 8 نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی ہے۔ گذشتہ انتخابات 2018 میں بھگوا جماعت صرف ایک نشست پر کامیاب ہوئی تھی۔  

  • بگ بریکنگ: تلنگانہ ڈی جی پی انجنی کمار معطل

    الیکشن کمیشن نے تلنگانہ کے پولیس سربراہ (ڈی جی پی) انجنی کمار کو ان کے عہدہ سے معطل کردیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ کانگریس پارٹی کی کامیابی کے سرکاری اعلان سے پہلے ہی انہوں نے صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی سے ملاقات کی جسے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سمجھا جارہا ہے۔ انجنی کمار دیگر اعلی پولیس عہدیداروں کے ہمراہ ریونت ریڈی سے ملاقات کی تھی۔

  • کے سی آر فارم ہاؤس روانہ

    تلنگانہ کے سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ پرگتی بھون سے اپنے فارم ہاؤس روانہ ہوچکے ہیں۔ انہوں نے اس سے پہلے اپنا استعفیٰ گورنر تلنگانہ تمیلی سائی سوندر راجن کو روانہ کردیا۔ اس کے بعد وہ ایراویلی میں واقع اپنے فارم ہاؤس روانہ ہوگئے۔

  • کے سی آر نے اپنے نمائندے کے ذریعہ استعفیٰ بھیج دیا

    چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اپنا استعفی اپنے ایک خصوصی نمائندے کے ذریعہ گورنر کے پاس روانہ کردیا ہے۔ جب پرگتی بھون سے دو کاریں نکلیں تو سمجھا گیا کہ کے سی آر راج بھون جارہے ہیں، تاہم انہوں نے اپنے ایک نمائندہ خصوصی کے ذریعہ استعفی بھیج دیا ہے۔ اس سلسلہ میں سرکاری اعلان جلد ہوگا۔

  • کانگریس مقننہ پارٹی کا اجلاس

    امکان ہے کہ کانگریس آج شام دیر گئے کانگریس مقننہ پارٹی کا ایک اجلاس منعقد کرے گی تاکہ ایم ایل ایز کی رائے لی جائے کہ کون وزیر اعلیٰ ہوگا ہے؟ ڈی کے شیوکمار اور دیگر کانگریس لیڈران انفرادی رائے حاصل کریں گے۔ امکان ہے کہ کانگریس قائدین پیر کو گورنر سے ملاقات کریں گے اور حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کریں گے۔

  • نامپلی سے مجلسی امیدوار کی جیت

    حلقہ اسمبلی نامپلی سے مجلسی امیدوار ماجد حسین نے کانگریس امیدوار فیروز خان کو شکست دے دی۔ انہوں نے اپنے قریبی حریف فیروز خان کو 1500 ووٹوں کی اکثریت سے ہرادیا۔

  • نئے چیف منسٹر ایل بی اسٹیڈیم میں حلف لیں گے

    تلنگانہ کے نئے چیف منسٹر، ایل بی اسٹیڈیم بشیر باغ میں حلف لیں گے۔ تلنگانہ کے ڈی جی پی انجنی کمار نے یہ بات بتائی۔ انہوں نے صدر پردیش کانگریس اے ریونت ریڈی کے حوالے سے بتایا کہ کانگریس کے چیف منسٹر کی حلف برداری ایل بی اسٹیڈیم میں ہوگی۔ امکانی طور پر 9 دسمبر کو حلف برداری تقریب ہوگی۔

  • کے سی آر راج بھون روانہ

    چیف منسٹر کے سی آر، گورنر تلنگانہ کی سرکاری قیام گاہ راج بھون روانہ ہوچکے ہیں۔ وہ گورنر تمیلی سائی سوندر راجن کو اپنا استعفیٰ سونپنے کے لئے راج بھون روانہ ہوئے ہیں۔

  • یاقوت پورہ میں کانٹے کا مقابلہ جاری

    حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ میں مجلس اور مجلس بچاؤ تحریک کے درمیان کانٹے کا مقابلہ جاری ہے۔ جملہ 25 راؤنڈ گنتی ہوگی جس میں 21 راؤنڈس کی گنتی مکمل ہوچکی ہے۔ مجلسی امیدوار جعفر حسین معراج کو 45232 ووٹ جبکہ امجد اللہ خان خالد کو 44883 حاصل ہوئے ہیں۔ چار راؤنڈ کی گنتی ابھی باقی ہے۔

  • نامپلی اپڈیٹ

    حلقہ اسمبلی نامپلی میں 17 راؤنڈس کی گنتی مکمل ہوچکی ہے جس میں مجلسی امیدوار ماجد حسین اپنے قریبی حریف کانگریس امیدوار فیروز خان سے تقریباً 2700 ووٹوں سے آگے چل رہے ہیں۔ یہاں جملہ 21 راؤنڈس کی گنتی ہونے والی ہے۔

  • جوبلی ہلز میں ووٹوں کی گنتی روک دی گئی

    جوبلی ہلز میں 12 راؤنڈز کے بعد ووٹوں کی گنتی روک دی گئی ہے کیونکہ کانگریس امیدوار محمد اظہر الدین نے گنتی میں ہیرا پھیری کی شکایت کی۔ اب تک، بی آر ایس امیدوار ماگنٹی گوپی ناتھ 4400 سے زائد ووٹوں کے فرق سے آگے ہیں۔

  • سنگاریڈی

    حلقہ اسمبلی سنگا ریڈی سے بی آر ایس کے امیدوار چنتا پربھاکر نے کامیابی حاصل کرلی۔

  • کاماریڈی میں دو بڑے لیڈروں کو زبردست جھٹکا

    حلقہ اسمبلی کاما ریڈی سے نہ تو چیف منسٹر کے سی آر اور نہ ہی صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی کامیابی حاصل کرپائے ہیں۔ اس حلقہ سے بی جے پی امیدوار کے وینکٹ رمنا ریڈی کامیابی حاصل کرچکے ہیں۔ اس طرح انہوں نے ریاست کے دو بڑے لیڈروں اور ان کے حامیوں کو زبردست صدمے سے دوچار کیا ہے۔

  • یاقوت پورہ اپڈیٹ

    حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ سے مجلسی امیدوار جعفر حسین معراج اور ایم بی ٹی کے امیدوار محمد امجد اللہ خان کے درمیان کانٹے کا مقابلہ جاری ہے۔ 19 ویں راؤنڈ کی گنتی ختم ہونے پر جعفر حسین معراج کو 41 ہزار 297 ووٹ جبکہ امجد اللہ خان خالد کو 40 ہزار 547 ووٹ حاصل ہوچکے ہیں۔ جملہ 25 راؤنڈ گنتی ہوگی۔

  • کے سی آر نے گورنر سے ملاقات کے لئے وقت طلب کرلیا

    تلنگانہ چیف منسٹر کے عہدہ سے مستعفی ہونے کے لئے تیار کے چندر شیکھر راؤ نے گورنر تلنگانہ تمیلی سائی سوندر راجن سے ملاقات کے لئے وقت طلب کرلیا ہے۔ اطلاع ملی ہے کہ کے سی آر نے آج شام یا کل گورنر سے ملاقات کے لئے وقت طلب کیا ہے۔ انہیں آج شام یا کل وقت دیا جاسکتا ہے۔

  • ریونت ریڈی کی پریس کانفرنس ۔ 4

    ریونت ریڈی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم تلنگانہ میں عوام کی حکومت تشکیل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن قائدین بشمول کے سی آر اور اسد الدین اویسی کے زرین مشورے حاصل کرتے ہوئے عوامی فلاح و بہبود کی حکومت تشکیل دی جائے گی۔

  • ریونت ریڈی کی پریس کانفرنس ۔ 3

    قبل ازیں صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی نے کرناٹک کے ڈپٹی چیف منسٹر ڈی کے شیو کمار کے ہمراہ پردیش کانگریس کے ہیڈ کوارٹرس گاندھی بھون میں کیک کاٹ کر کامیابی کے جشن کا آغاز عمل میں لایا۔ اس موقع پر دیگر پارٹی قائدین اور پارٹی ورکرس بھی موجود تھے۔

  • ریونت ریڈی کی پریس کانفرنس ۔ 2

    ریونت ریڈی نے اعلان کیا کہ چیف منسٹر کی سرکاری قیام گاہ پرگتی بھون کا نام تبدیل کرکے اسے پرجا بھون سے موسوم کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پرگتی بھون تلنگانہ عوام کی ملکیت ہے اس لئے اس کا نام بھی عوام کے نام پر ہونا چاہئے۔

  • حلقہ اسمبلی ملک پیٹ

    حلقہ اسمبلی ملک پیٹ سے مجلسی امیدوار احمد بن عبداللہ بلالہ نے کامیابی حاصل کرلی ہے۔

  • ریونت ریڈی کی پریس کانفرنس ۔ 1

    تلنگانہ میں کانگریس پارٹی فقید المثال کامیابی کی طرف رواں دواں ہے۔ وہ واضح اکثریت حاصل کرتے ہوئے تلنگانہ میں نئی حکومت تشکیل دینے تیار ہے۔ صدر پردیش کانگریس اے ریونت ریڈی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کانگریس پارٹی کی کامیابی کو عوام کی کامیابی قرار دیا ہے۔

  • بی آر ایس کے مزید دو امیدوار کامیاب

    بی آر ایس کے امیدوار مری راج شیکھر ریڈی نے حلقہ اسمبلی ملکاجگری سے کامیابی حاصل کرلی ہے جبکہ گلابی جماعت کے ایک اور امیدوار آلے وینکٹیشور ریڈی نے حلقہ دیورکدرا میں کامیابی حاصل کی۔

  • بی جے پی کی ایک اور جیت

    حلقہ اسمبلی سرپور سے بی جے پی امیدوار پی ہریش بابو نے کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے اپنے قریبی حریف بی آر ایس کے امیدوار کونیرو کونپا کو شکست دے دی۔

  • راجہ سنگھ کی جیت

    حلقہ اسمبلی گوشہ محل سے بی جے پی امیدوار ٹی راجہ سنگھ نے جیت حاصل کرلی ہے۔

  • کے ٹی آر کا ٹویٹ

    ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے تارک راما راؤ نے عملاً شکست قبول کرلی ہے۔ انہوں نے ایک ٹویٹ کرتے ہوئے تلنگانہ میں بی آر ایس کو مسلسل دو مرتبہ اقتدار حوالے کرنے پر عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ آج کے نتیجوں پر غمزدہ نہیں ہیں۔

  • راجہ سنگھ کامیاب؟

    حلقہ اسمبلی گوشہ محل کے بھگوا امیدوار ٹی راجہ سنگھ کی کامیابی کے امکانات کافی روشن ہیں کیونکہ 17 راؤنڈس کے منجملہ 16 راؤنڈس کی گنتی مکمل ہوچکی ہے اور وہ 17 ہزار 922 ووٹوں کی اکثریت سے اپنے قریبی حریف بی آر ایس امیدوار نند کشور ویاس سے آگے ہیں۔ صرف ایک راؤنڈ کی گنتی باقی ہے۔

  • کے ٹی آر اور ہریش راؤ کامیاب

    ریاستی وزیر اور بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے تارک راما راؤ نے حلقہ اسمبلی سرسلہ سے کامیابی حاصل کرلی ہے جبکہ ریاستی وزیر فینانس و صحت اور گلابی جماعت کے سینئر لیڈر ٹی ہریش راؤ نے بھی سدی پیٹ سے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرلی ہے۔

  • کانگریس کی مزید 6 کامیابیاں

    ابراہیم پٹنم میں کانگریس امیدوار مال ریڈی رنگاریڈی جیت گئے۔ بودھن میں کانگریس امیدوار سدرشن ریڈی جیت گئے۔ پالیر میں کانگریس امیدوار پی سرینواس ریڈی جیت گئے۔ پرگی میں کانگریس امیدوار رام موہن ریڈی جیت گئے۔ نارائن کھیڑ میں کانگریس امیدوار پی سنجیو ریڈی نے جیت حاصل کی۔ بھونگیر میں کانگریس امیدوار کمبھم انیل کمار جیت گئے ہیں۔

  • عادل آباد میں بی جے پی

    حلقہ اسمبلی عادل آباد سے بی جے پی امیدوار پائل شنکر جیت گئے ہیں جبکہ نظام آباد اربن سے بھی بھگوا جماعت کا امیدوار کامیاب ہوگیا ہے۔ اس حلقہ سے کانگریس کے سینئر لیڈر محمد علی شبیر کو شکست کا سامنا رہا ہے۔

  • حلقہ اسمبلی قطب اللہ پور سے بی آر ایس امیدوار کامیاب

    حلقہ اسمبلی قطب اللہ پور سے بی آر ایس امیدوار کے پی وویکانند نے 187999 کے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرلی۔

  • عامر شکیل کو شکست

    حلقہ اسمبلی بودھن کے بی آر ایس امیدوار عامر شکیل کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انہیں کانگریس پارٹی کے قریبی حریف پی سدرشن ریڈی نے شکست سے دوچار کردیا ہے۔ اس حلقہ سے ایم ایل سی کویتا نے بہت محنت کی تھی اور عامر شکیل کے حق میں زبردست انتخابی مہم بھی چلائی تھی۔

  • ملو بھٹی وکرامارکا

    حلقہ اسمبلی مدھیرا کے کانگریس امیدوار ملو بھٹی وکرا مارکا نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرلی ہے۔ وہ تلنگانہ کی نئی حکومت میں چیف منسٹر یا ڈپٹی چیف منسٹر کے عہدہ کے دعویداروں میں شمار کئے جارہے ہیں۔

  • کانگریس کی مزید تین کامیابیاں

    حلقہ اسمبلی بھونگیر میں کانگریس امیدوار کمبھم انیل کمار جیت گئے ہیں جبکہ وردھناپیٹ میں بھی کانگریس امیدوار کے آر ناگراج نے فتح حاصل کرلی ہے۔ اسی طرح یلاریڈی میں کانگریس امیدوار مدھن موہن راؤ نے کامیابی حاصل کرلی ہے۔

  • یاقوت پورہ اپ ڈیٹ

    حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ میں مجلسی امیدوار جعفر حسین معراج سبقت بنائے ہوئے ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر ایم بی ٹی امیدوار امجد اللہ خان خالد ہیں۔ بی جے پی امیدوار تیسرے نمبر پر چلا گیا ہے۔ 13 ویں راؤنڈ کے اختتام پر مجلسی امیدوار کو 24 ہزار 917 جبکہ ایم بی ٹی امیدوار کو 22 ہزار 116 ووٹ مل چکے ہیں۔ بی جے پی امیدوار کو 15 ہزار 322 ووٹ مل چکے ہیں۔

  • کاما ریڈی میں بی جے پی آگے

    حلقہ اسمبلی کاما ریڈی میں بی جے پی امیدوار کے وینکٹ رمنا ریڈی آگے نکل چکے ہیں۔ وہاں صدر پردیش کانگریس اے ریونت ریڈی اب تک سبقت بنائے ہوئے تھے۔ اس حلقہ سے چیف منسٹر کے سی آر بھی مقابلہ میں ہیں۔

  • سبیتا اندرا ریڈی کامیاب

    ریاستی وزیر تعلیم اور حلقہ مہیشورم کی بی آر ایس امیدوارہ پی سبیتا اندرا ریڈی نے کامیابی حاصل کرلی ہے۔ بی جے پی امیدوار سری راملو یادو ان کے قریبی حریف تھے۔

  • جنا سینا کو جھٹکا

    پاور اسٹار پون کلیان کی پارٹی جنا سینا کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ پارٹی نے تلنگانہ کی جن 8 سیٹوں پر مقابلہ کیا ان میں سے ایک بھی نشست پر کوئی خاطر خواہ مظاہرہ نہیں کرسکی ہے۔

  • ڈی کے شیو کمار گاندھی بھون پہنچ گئے

    کرناٹک کے ڈپٹی چیف منسٹر ڈی کے شیو کمار حیدرآباد میں پردیش کانگریس کے دفتر گاندھی بھون پہنچ چکے ہیں۔ تلنگانہ انتخابات میں کانگریس پارٹی کی یقینی کامیابی کے پیش نظر پارٹی دفتر میں سرگرمیاں اچانک بڑھ گئی ہیں۔

  • محمد علی شبیر ہار گئے

    نظام آباد اربن کے کانگریس امیدوار محمد علی شبیر کو شکست کا سامنا رہا ہے۔ اس حلقہ سے بی جے پی امیدوار ہوگئی ہے۔ بی جے پی امیدوار دھن پال سوریہ نارائنا نے کانگریس امیدوار محمد علی شبیر کو قابل لحاظ ووٹوں کی اکثریت سے شکست دے دی۔

  • نامپلی میں مجلس آگے

    نامپلی حلقہ کے ووٹوں کی گنتی کے ساتویں راؤنڈ میں مجلسی امیدوار محمد ماجد حسین 4089 ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں جب کہ کانگریس امیدوار محمد فیروز خان دوسرے نمبر پر ہیں۔

  • حلقہ اسمبلی سکندرآباد

    حلقہ اسمبلی سکندرآباد سے بی آر ایس امیدوار پدما راؤ گوڑ نے کامیابی حاصل کرلی ہے۔

  • وی 6 کے مالک بھی کامیاب

    تلگو نیوز چینل وی 6 کے مالک جی وویک وینکٹ سوامی حلقہ اسمبلی چینور سے کامیاب ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کانگریس پارٹی کے ٹکٹ پر اس حلقہ سے مقابلہ کیا تھا۔ وہ بی جے پی سے کانگریس میں شامل ہوئے تھے۔

  • تلاسانی سرینواس یادو

    ریاستی وزیر اور بی آر ایس کے طاقتور امیدوار تلاسانی سرینواس یادو شہر کے حلقہ صنعت نگر سے فتح یاب ہوگئے ہیں۔

  • جوبلی ہلز

    حلقہ اسمبلی جوبلی ہلز میں کانگریس امیدوار اظہر الدین پچھڑ گئے ہیں۔ ان کے قریبی حریف بی آر ایس امیدوار ماگنٹی گوپی ناتھ زائداز چار ہزار ووٹوں کی اکثریت سے آگے چل رہے ہیں۔ 12 راؤنڈ کی گنتی ختم ہوچکی ہے۔

  • بی جے پی کی پہلی کامیابی

    تلنگانہ میں بی جے پی کو پہلی کامیابی ملی ہے۔ الیٹی مہیشور ریڈی نے نرمل اسمبلی سیٹ سے کامیابی حاصل کی۔ وہ پہلے کانگریس میں تھے اور حال ہی میں بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔ وزیر اندراکرن اور کانگریس امیدوار سری ہری راؤ کے خلاف کامیابی حاصل کی۔

  • کومٹی ریڈی راج گوپال ریڈی بھی کامیاب

    کانگریس لیڈر کومٹی ریڈی وینکٹ ریڈی کے بھائی کومٹی ریڈی راج گوپال ریڈی نے حلقہ اسمبلی منوگوڑہ سے کامیابی حاصل کرلی ہے۔ بی جے پی میں شمولیت اختیار کرکے انہوں نے منوگوڑہ سے ضمنی انتخاب لڑا تھا تاہم ہار گئے تھے۔ کانگریس میں دوبارہ واپس آکر انہوں نے اسی حلقہ سے مقابلہ کیا اور جیت گئے۔

  • ریونت ریڈی کاروڈ شو ۔ ویڈیو دیکھئے:

    حیدرآباد: تلنگانہ میں کانگریس کی کامیابی پر حیدرآباد میں واقع اس کے ہیڈکوارٹرس گاندھی بھون میں جشن کا ماحول دیکھاگیا۔

  • پوچارم سرینواس ریڈی

    تلنگانہ اسمبلی کے اسپیکر پوچارم سرینواس ریڈی نے حلقہ اسمبلی بانسواڑہ سے کامیابی حاصل کرلی ہے۔ انہوں نے کانگریس پارٹی کے قریبی حریف ای رویندر ریڈی کو شکست دے دی۔

  • بی آر ایس کی دو کامیابیاں

    بی آر ایس امیدوار سی ملا ریڈی نے میڑچل حلقہ سے کامیابی حاصل کرلی ہے۔ اسی طرح گلابی جماعت کے ایک اور ویمولا پرشانت ریڈی نے بالکنڈہ میں کامیابی حاصل کی۔

  • دوباک سے بی جے پی امیدوار رگھونندن راؤ کو شکست

    حیدرآباد۔حلقہ اسمبلی دوباک میں بی جے پی کے موجودہ رکن اسمبلی رگھونندن راؤ کو شکست ہو ئی۔ حلقہ اسمبلی دوباک سے بی آر ایس پارٹی نے شاندار کامیابی حاصل کی۔ رگھونند راؤ کے خلاف بی آر ایس امیدوار کے پربھاکر ریڈی نے کامیابی حاصل کی۔

  • کانگریس کی مزید کامیابیاں

    آندول میں کانگریس امیدوار دامودر راج نرسمہا کامیاب ہوگئے ہیں۔ بیلم پلی میں بھی کانگریس امیدوار گڈم ونود جیت گئے ہیں۔ اسی طرح حلقہ میدک میں بھی کانگریس امیدوار مینم پلی روہت کو فتح نصیب ہوئی ہے جبکہ نکریکل حلقہ ​​میں کانگریس امیدوار ویمولا ویریشم نے جیت درج کرلی ہے۔ حضور نگر سے سابق صدر پردیش کانگریس کیپٹن اتم کمار ریڈی بھی کامیاب ہوگئے ہیں۔

  • کے سی آر کو گجویل حلقہ میں برتری حاصل

    حیدرآباد: کے چندر شیکھر راؤ ریاست کے گجویل اسمبلی حلقہ میں گنتی کے چوتھے راونڈمیں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار ایٹالہ راجندرسے 5777 ووٹوں سے آگے ہیں۔

  • ریونت ریڈی کی فتح

    حلقہ اسمبلی کوڑنگل سے صدر پردیش کانگریس اے ریونت ریڈی نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرلی ہے۔ انہوں نے 32 ہزار 800 ووٹوں کی اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔ وہ حلقہ اسمبلی کاماریڈی میں بھی اپنے حریفوں سے آگے چل رہے ہیں۔ وہاں چیف منسٹر کے سی آر میدان میں ہیں۔

  • یاقوت پورہ میں بی جے پی ہوئی پیچھے

    حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ میں بالآخر بی جے پی امیدوار کو پیچھے ہٹنا پڑا ہے۔ یہاں سے ساتویں راؤنڈ تک بھی وہ مجلس اور ایم بی ٹی سے آگے چل رہا تھا۔ نویں راؤنڈ کے اختتام پر مجلسی امیدوار نے سبقت بنالی ہے۔ وہ اپنے حریفوں سے 209 ووٹوں کی معمولی اکثریت سے آگے چل رہے ہیں۔

  • کومٹی ریڈی وینکٹ ریڈی کامیاب

    حلقہ اسمبلی نلگنڈہ سے کانگریس امیدوار کومٹی ریڈی وینکٹ ریڈی نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرلی ہے۔

  • گوشا محل حلقہ میں بی جے پی کے ٹی راجہ سنگھ آگے

    الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابق، بی جے پی امیدوار ٹی راجہ سنگھ تلنگانہ کے گوشہ محل حلقہ سے آگے ہے۔

  • مجلس کی دوسری جیت

    حلقہ اسمبلی چندرائن گٹہ سے مجلسی امیدوار اکبر الدین اویسی نے کامیابی حاصل کرلی ہے۔

  • بی آر ایس نے بھدراچلم سے پہلی جیت درج کرلی

    ضلع کھمم میں بی آر ایس پارٹی نے پہلی جیت درج کرلی ہے ۔ بھدراچلم میں بی آر ایس پارٹی نے غیر معمولی جیت حاصل کی ہے۔  بھدراچلم میں بی آر ایس نے یہ نشست کانگریس سے چھین لی ہے۔

  • ڈی اروند پیچھے

    نظام آباد کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ ڈی اروند حلقہ اسمبلی کورٹلہ میں پیچھے چل رہے ہیں۔ ساتویں راؤنڈ کے اختتام پر وہ حریف امیدوار کے مقابلہ 6 ہزار ووٹوں سے پیچھے ہیں۔

  • کانگریس لیڈر رینوکا نے پارٹی کی برتری پر خوشی کا اظہار کیا

    'میں واقعی خوش ہوں۔ پچھلے 10 سالوں سے ہماری یہی دعا ہے۔ میرے خیال میں یہ ایک مناسب انعام ہے' ویڈیو دیکھئے:

  • بدلتا ہے رنگ آسماں کیسے کیسے؟

    تلنگانہ پولیس کے اعلیٰ افسران ڈی جی پی انجنی کمار، مہیش بھاگوت اور سنجے کمار جین نے صدرپردیش کانگریس اے ریونت ریڈی کو کانگریس پارٹی کی کامیابی پر مبارکباد پیش کردی ہے۔ تینوں اعلیٰ عہدیداروں نے انہیں گلدستہ پیش کرتے ہوئے مبارکباد دی۔ ریونت ریڈی کی رہائش گاہ اور ریاستی پارٹی ہیڈکوارٹر گاندھی بھون پر سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ ریونت ریڈی کی سیکورٹی میں بھی اضافہ کیا جارہا ہے۔ دیگر کانگریس قائدین کے مکانات پر بھی سیکوریٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

  • یاقوت پورہ حیران کر رہا ہے

    حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ میں بی جے پی امیدوار ہنوز تمام حریفوں پر سبقت بنائے ہوئے ہے۔ ساتویں راؤنڈ کے اختتام پر بی جے پی امیدوار 2106 ووٹوں کی اکثریت سے آگے چل رہا ہے۔

  • کانگریس کے حامیوں نے گاندھی بھون کے باہر جشن منایا۔ ویڈیو دیکھئیے

    جیسے ہی کانگریس پارٹی اسمبلی انتخابات کے نتائج میں آگے ہے، حامی سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ تلنگانہ کانگریس کی طرف سے شیئر کی گئی ویڈیو میں پارٹی کارکنوں کو حیدرآباد میں پارٹی ہیڈکوارٹر گاندھی بھون کے باہر نعرے لگاتے اور جشن مناتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

  • عنبر پیٹ کا نتیجہ

    حلقہ اسمبلی عنبر پیٹ سے گلابی جماعت کامیاب ہوگئی ہے۔ یہاں سے بی آر ایس امیدوار کالیرو وینکٹیش نے کامیابی حاصل کرلی۔

  • ریونت ریڈی اور ای راجندر

    صدرپردیش کانگریس اے ریونت ریڈی کاماریڈی اور کوڑنگل دونوں حلقوں میں آگے چل رہے ہیں، جبکہ بی جے پی کے ای راجندر حضور آباد اور گجویل دونوں حلقوں سے پیچھے ہیں۔

  • نامپلی چوتھا راؤنڈ

    حلقہ اسمبلی نامپلی سے کانگریس امیدوار فیروز خان چوتھے راؤنڈ کے بعد بھی مجلسی حریف ماجد حسین معراج سے آگے چل رہے ہیں۔ انہیں 755 ووٹوں کی اکثریت حاصل ہے۔

  • حیدرآباد میں کے سی آر کا کیمپ آفس سنسان : ویڈیو دیکھئے۔۔۔

    جیسے ہی کانگریس اسمبلی انتخابات کے نتائج میں آگے چل رہی ہے، حیدرآباد میں سی ایم کیمپ آفس ویران نظر آرہا ہے۔ اس دوران کانگریس کیڈر میں جشن کا سماں ہے۔

  • تازہ ترین رجحان

    تلنگانہ کی تمام 119 نشستوں کے لئے ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ الیکشن کمیشن کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق کانگریس پارٹی 65 نشستوں پر سبقت بنائے ہوئے ہے جبکہ بی آر ایس 38، بی جے پی 10، مجلس 4 اور دیگر کو ایک نشست پر سبقت حاصل ہے۔

  • بی آر ایس کی پہلی جیت

    حلقہ اسمبلی بھدراچلم سے بی آر ایس کو پہلی کامیابی نصیب ہوئی ہے۔ یہاں سے گلابی جماعت کے امیدوار ٹی وینکٹ راؤ نے کامیابی حاصل کرلی ہے۔

  • قطب اللہ پور

    حلقہ اسمبلی قطب اللہ پور سے بی آر ایس امیدوار کے پی وویکانند 54 ہزار ووٹوں کی بھاری اکثریت سے زبردست سبقت بنائے ہوئے ہیں۔

  • کوڑنگل میں زبردست سبقت

    صدر پردیش کانگریس اے ریونت ریڈی حلقہ اسمبلی کوڑنگل میں 23 ہزار ووٹوں کی بھاری اکثریت سے آگے چل رہے ہیں۔

  • کے سی آر تیسرے نمبر پر

    حلقہ اسمبلی کاماریڈی میں کانگریس امیدوار اے ریونت ریڈی سب سے آگے چل رہے ہیں جبکہ بی جے پی امیدوار کے وینکٹ رمنا ریڈی دوسرے اور چیف منسٹر کے سی آر تیسرے مقام پر ہیں۔

  • کانگریس کی تیسری جیت

    حلقہ اسمبلی راماگنڈم سے کانگریس امیدوار نے کامیابی حاصل کرلی ہے۔ مکن سنگھ راج ٹھاکر نے یہاں کامیابی حاصل کی۔

  • مجلس کی پہلی کامیابی

    حلقہ اسمبلی چارمینار سے مجلسی امیدوار میر ذوالفقار علی نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرلی ہے۔ اس طرح مجلس کو پہلی کامیابی مل گئی ہے۔
  • پرگتی بھون کے آس پاس سناٹا

    الیکشن کمیشن کے سرکاری رجحانات کے مطابق ووٹوں کی گنتی میں کانگریس پارٹی 68 نشستوں پر سبقت بنائے ہوئے ہے اور حیدرآباد میں سی ایم کیمپ آفس کے آس پاس سناٹا نظر آرہا ہے۔ چیف منسٹر کے سی آر اس وقت سرکاری رہائش گاہ میں ہی قیام پذیر ہیں۔

     
  • تلنگانہ میں کانگریس صدر ریونت ریڈی کی قیامگاہ پر جشن

    حیدرآباد: تلنگانہ میں کانگریس کے حق میں تبدیلی کے ساتھ، پارٹی کے پرجوش کارکنان شہرحیدرآباد میں واقع جوبلی ہلز میں صدرتلنگانہ کانگریس ریونت ریڈی کی قیامگاہ پہنچے اور جشن منایا۔ان کارکنوں نے آتش بازی کی اورریونت ریڈی کے حق میں نعرے بازی کی۔ریونت کی رہائش گاہ پر منعقد ہونے والے جشن میں کانگریس کے لیڈران آہستہ آہستہ شامل ہو رہے ہیں۔
  • یلندو سے کانگریس کامیاب

    ضلع کھمم کے حلقہ اسمبلی یلندو سے کانگریس امیدوار کورم کنکیا نے کامیابی حاصل کرلی ہے۔ انہوں نے یہاں بی آر ایس کی امیدوارہ ہری پریہ بانوتھ کو شکست دے دی۔ یہ ایس ٹی حلقہ ہے۔

  • جوبلی ہلز میں ہر لمحہ بدلتی صورتحال

    حلقہ اسمبلی جوبلی ہلز میں بی آر ایس امیدوار ماگنٹی گوپی ناتھ 7,667 ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں۔ اس کے بعد کانگریس امیدوار اظہر الدین 6,617 ووٹوں سے کچھ پیچھے ہیں۔ بی جے پی کے لنکا دیپک ریڈی 3,927 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں، جبکہ مجلس کے رشید فراز الدین 2,374 ووٹوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہیں۔ جوبلی ہلز حلقہ میں بی آر ایس اور کانگریس کے درمیان سخت لڑائی جاری ہے۔
  • اشواراؤ پیٹ حلقہ سے کانگریس امیدوار نے جیت حاصل کی

    تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے پہلی جیت حاصل کرلی ہے ۔ کتہ گوڑم ضلع میں اشواراؤپیٹ حلقہ سے کانگریس امیدوار نے جیت حاصل کی۔ کانگریس کے امیدوار ادی نارائنا نے حریف بی آر ایس امیدوار ایم ناگیشور راؤ پر بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔ پہلی جیت کانگریس کو 23358 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے ملی۔
  • راجہ سنگھ

    حلقہ اسمبلی گوشہ محل سے بی جے پی امیدوار راجہ سنگھ پیچھے چل رہے ہیں۔ اس حلقہ سے بی آر ایس امیدوار نندو کشور ویاس آگے چل رہے ہیں۔ ساتویں راؤنڈ کے اختتام پر وہ راجہ سنگھ سے 5120 ووٹوں سے آگے ہیں۔

  • فیروز خان آگے

    حلقہ اسمبلی نامپلی کے کانگریس امیدوار فیروز خان چوتھے راؤنڈ کے اختتام پر بھی آگے چل رہے ہیں۔ یہاں ان کا مقابلہ مجلسی امیدوار ماجد حسین معراج سے ہے۔ دونوں میں کانٹے کا مقابلہ دیکھا جارہا ہے۔

  • تلنگانہ کی وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی 396 ووٹوں سے آگے

    تلنگانہ کی تمام 119 اسمبلی سیٹوں کے لیے گنتی جاری ہے۔ ریاستی وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی اپنے مہیشورم حلقہ میں صرف 396 ووٹوں سے آگے ہیں۔ بی جے پی کے سری رامولو یادو 4118 ووٹوں کے ساتھ پیچھے ہیں، اس کے بعد کانگریس کے لکشما ریڈی ہیں جن کے پاس 2214 ووٹ ہیں۔
  • تازہ ترین رجحان

    تلنگانہ کی 119 اسمبلی نشستوں کے لئے ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ تازہ ترین رجحانات کے مطابق کانگریس پارٹی 67 حلقوں میں سبقت بنائے ہوئے ہیں جبکہ حکمران جماعت بی آر ایس 36 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔ بی جے پی کو 11 اور مجلس کو 4 نشستوں پر سبقت حاصل ہے۔

  • اکبر الدین اویسی

    حلقہ اسمبلی چندرائن گٹہ سے مجلسی امیدوار اکبر الدین اویسی تیسرے راؤنڈ کے اختتام پر بھی سبقت بنائے ہوئے ہیں۔ انہیں 17462 ووٹ مل چکے ہیں۔

  • کوڑنگل

    صدر پردیش کانگریس اے ریونت ریڈی حلقہ اسمبلی کوڑنگل میں 14 ہزار ووٹوں کی اکثریت سے آگے چل رہے ہیں۔

  • بی جے پی 11 نشستوں پر آگے

    بی جے پی 11 حلقوں میں سبقت بنائے ہوئے ہے۔ عادل آباد، سرپور، مدھول، نرمل، آرمور، نظام آباد اربن، مہیشورم، کاروان، چارمینار، بہادرپورہ اور یاقوت پورہ میں بی جے پی امیدوار آگے چل رہے ہیں۔

  • چینور، بیلم پلی اور منچریال میں کانگریس آگے

    حلقہ اسمبلی جات چینور، بیلم پلی اور منچریال میں کانگریس کے امیدوار آگے چل رہے ہیں جبکہ بی آر ایس کے امیدوار نرمل، عادل آباد اور سرپور (ٹی) میں سبقت بنائے ہوئے ہیں۔

  • اظہر الدین کو سبقت

    سابق کرکٹر اور حلقہ اسمبلی جوبلی ہلز کے کانگریس امیدوار محمد اظہر الدین، بی آر ایس امیدوار کے خلاف کم فرق سے آگے چل رہے ہیں۔

  • کے سی آر کو مایوسی کا سامنا؟

    چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو تلنگانہ میں مایوسی کا سامنا ہوسکتا ہے۔ اگر ووٹوں کی گنتی میں یہی رجحان برقرار رہتا ہے تو یہ پہلی بار ہوگا جب ملک کی سب سے نئی ریاست میں بی آر ایس کے علاوہ کوئی دوسری پارٹی حکومت کرے گی۔

  • بگ بریکنگ: حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ میں بی جے پی آگے

    حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ میں بی جے پی امیدوار سبقت بنائے ہوئے ہے۔ پانچویں راؤنڈ کے ووٹوں کی گنتی کے اختتام پر یاقوت پورہ کا بی جے پی امیدوار حریف امیدواروں کے مقابلہ 3607 ووٹوں سے آگے چل رہا ہے۔

  • کوڑنگل میں ریونت ریڈی آگے

    صدر پردیش کانگریس اے ریونت ریڈی حلقہ اسمبلی کوڑنگل میں سبقت بنائے ہوئے ہیں جبکہ کاماریڈی میں بھی وہ کے سی آر کے لئے چیلنج بنے ہوئے ہیں جہاں کے سی آر تیسرے راؤنڈ میں بھی ریونت ریڈی سے پیچھے ہیں۔

  • تلنگانہ کے کئی وزرا مقابلے میں پیچھے

    حیدرآباد _ تلنگانہ انتخابات کے نتائج کی گنتی جاری ہے۔ زیادہ تر سیٹوں پر کانگریس کی برتری برقرار ہے۔ کانگریس کو غیر متوقع نتائج مل رہے ہیں۔ لیکن کئی جگہوں پر وزراء پیچھے رہ گئے ہیں۔ وزیر سرینواس گوڈ، ای دیاکر راؤ، کوپلا ایشور، اندراکرن ریڈی اور پوواڈا اجے کمار پیچھے ہیں۔
  • چندرشیکھر راؤ کاما ریڈی میں تیسرے راؤنڈ میں بھی پیچھے

    حیدرآباد: چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ حلقہ اسمبلی کاماریڈی میں پیچھے ہیں جبکہ گجویل میں انہیں برتری حاصل ہے۔کسی بھی راؤنڈ میں یہاں کے سی آر کو برتری حاصل نہیں ہوئی۔ تین راؤنڈس میں بھی وہ تیسرے مقام پر ہی رہے جبکہ حلقہ گجویل میں انہیں برتری حاصل ہے۔
  • تازہ ترین رجحان

    تازہ ترین رجحانات کے مطابق کانگریس پارٹی 70 نشستوں پر سبقت بنائے ہوئے ہے جبکہ بی آر ایس 34 نشستوں پر آگے ہے۔ بی جے پی کو 6، ایم آئی ایم کو 4 جبکہ دیگر کو ایک نشست پر سبقت حاصل ہے۔

  • بیالٹ ووٹوں کی گنتی میں کانگریس کو سبقت

    بیالٹ ووٹوں کی گنتی میں کانگریس پارٹی کو سبقت ملی ہے۔ الیکشن ڈیوٹی انجام دینے والے ملازمین اور دیگر کچھ خاص زمروں کے تحت رائے دہندے بیالٹ ووٹنگ کرتے ہیں۔ ووٹوں کی گنتی کے دن سب سے پہلے بیالٹ ووٹ ہی شمار کئے جاتے ہیں۔

  • کریم نگر میں بنڈی سنجے پیچھے

    حلقہ اسمبلی کریم نگر میں بی جے پی امیدوار بنڈی سنجے پیچھے چل رہے ہیں۔ بی آر ایس امیدوار گنگولا کملاکر پہلے راؤنڈ کے بعد 1145 ووٹوں سے آگے ہیں۔

  • نامپلی میں فیروز خان آگے

    حلقہ اسمبلی نامپلی سے کانگریس امیدوار فیروز خان مجلسی حریف سے آگے چل رہے ہیں۔ پہلا راؤنڈ فیروز خان نے جیت لیا ہے۔

  • چیف منسٹر کے سی آر پیچھے

    حلقہ اسمبلی کاماریڈی سے بی آر ایس سربراہ اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ پیچھے چل رہے ہیں جبکہ صدر پردیش کانگریس اے ریونت ریڈی سبقت بنائے ہوئے ہیں۔

  • تلنگانہ: اسمبلی نتائج

    عادل آبا، مدہول، نرمل، آرمور، نٖظام آباد (اربن) اور گوشہ محل میں بی جے پی کو سبقت
  • تلنگانہ: اسمبلی نتائج

    کانگریس65 سیٹوں پر بی آر ایس 30 سیٹوں پر اے آ ئی ایم آئی ایم 5 سیٹوں پر دیگر 1 سیٹ پر سبقت
  • تلنگانہ: ابتدائی رجحانات

    راجہ سنگھ گوشہ محل میں 2891ووٹوں سے آگے
  • تلنگانہ کے ووٹوں کی گنتی کاآغاز

    حیدرآباد: تلنگانہ میں 119 اسمبلی حلقوں کے لئے 30 نومبر کو ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی کا بے صبری سے انتظار ختم ہوگیاکیونکہ اتوار کی صبح 8 بجے سے سخت حفاظتی اقدامات میں گنتی شروع ہوئی۔ گنتی کے جملہ49 مراکز بنائے گئے ہیں، جن میں سے 14 حیدرآباد ضلع میں، 4 رنگا ریڈی ضلع میں، اور دیگر 31 اضلاع میں سے ہر ایک کے ہیڈ کوارٹر میں ہیں۔
  • ووٹوں کی گنتی صبح 8 بجے شروع ہوگی۔

    تلنگانہ انتخابات کے نتائج 2023: ووٹوں کی گنتی اتوار کی صبح شروع ہوگی۔ ابتدائی نتائج صبح 8 بجے سے معلوم ہوں گے۔

تلنگانہ اسمبلی کے انتخابات کی پولنگ جمعرات 30 نومبر کو ہوئی۔ پولنگ میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی کے لئے ریاست بھر میں 49 مراکز قائم کئے گئے ہیں جہاں سے ہماری کوریج آپ کو نتائج کے لائیو اپ ڈیٹس فراہم کررہی ہے۔ انتخابی نتائج کے اعلان کے لئے ایک مضبوط تھری لیئر سیکیورٹی میکانزم سمیت وسیع تر تیاریاں کی گئی ہیں۔

انتخابی میدان میں 2,290 امیدوار تھے جن کی قسمت کا فیصلہ آج ہورہا ہے۔ ان میں نمایاں شخصیات چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ ہیں جنہوں نے کاماریڈی اور گجویل دونوں نشستوں سے مقابلہ کیا۔ ان کے بیٹے اور وزیر کے ٹی راما راؤ نے سرسلہ سے مقابلہ کیا جبکہ تلنگانہ کانگریس کے سربراہ اے ریونت ریڈی نے کاماریڈی اور کوڈنگل سے مقابلہ کرتے ہوئے کے سی آر کو چینلج پیش کیا ہے۔

a3w
a3w